اسلام آباد(ویب ڈیسک ): وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےکہا ہےکہ کرغزستان سے میڈیکل ڈگری مکمل کرنےکے بعد 5 فیصد طلبا بھی یہاں امتحان پاس نہیں کرسکتے۔سینیٹرعرفان صدیقی کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی خارجہ امور کا اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سوشل میڈیا پر کرغزستان واقعے پر سب جھوٹ تھا، جب یہ خبر آئی تب میں وزیراعظم سے رابطے میں تھا، وزیراعظم اتنے اپ سیٹ تھے کہ کہہ رہے تھے ابھی چلے جائیں۔ معاملے پر کرغزستان کی قیادت نے پیغام بھیجا کہ ابھی نہ آئیں ہماری اپوزیشن اسکینڈل بنائے گی، اگلے دن میں نے ایس سی او اجلاس میں شرکت کے لیے جانا تھا، ایس سی اوکےموقع پر میں نےکرغز ہم منصب کو کرغزستان پہنچ کر اپنی آنکھوں سے صورتحال دیکھنے کو کہا۔
وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اس کے بعد کرغز صدر کی منظوری سے میں وہاں پہنچا، اسپتال میں اٹک کا ایک زخمی بچہ تھاجس نے فوری واپسی کی خواہش ظاہر کی، وہ پاکستانی طالب علم نہیں بلکہ ایک ٹیکسٹائل ورکر تھا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہمارے سفیر نے بتایا کہ 1200 غیرقانونی پاکستانی ہیں جن کو جلد ڈی پورٹ کیا جائےگا، اس پر کرغز حکام سے درخواست کی کہ انہیں ڈی پورٹ کرنے کے بجائے ریگولرائز کیا جائے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کرغزستان سے واپسی پر علم ہوا کہ میڈیکل ڈگری مکمل کرنےکے بعد 5 فیصد طلبا بھی یہاں امتحان پاس نہیں کرسکتے، ایسی پالیسی تیار کر رہےہیں کہ جوبھی میڈیکل کی تعلیم کے لیے کرغزستان جائےگا، پی ایم ڈی سی سے اس یونیورسٹی کے بارے میں این او سی لےکر جائےگا، ہم نےجو کمیٹی اس سےمتعلق بنائی اس میں 30 سے زائد طبی ماہرین اور پیشہ ور افراد ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم غزہ سےفائنل ایئر کے میڈیکل طلبا کو پاکستان آکر تعلیم مکمل کرنے کی دعوت دے رہے ہیں، وہ 20 اور 30 کے بیچ کی صورت میں پاکستان آئیں گے۔