شارجہ: پاکستان کرکٹ ٹیم کے قائم مقام کپتان شاداب خان کی شاندار کارکردگی کی بدولت پاکستان نے تیسرے اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں 66 رنز سے کامیابی حاصل کرلی، تاہم افغانستان نے سیریز 2-1 سے اپنے نام کرلی۔
پہلے دو میچ بالترتیب چھ اور سات وکٹوں سے ہارنے کے بعد پاکستان کی نئی نظر آنے والی ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز بنائے اور افغانستان کو 18.4 اوورز میں 116 رنز پر محدود کر دیا۔
اوپنر صائم ایوب کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے پہلے دو میچوں میں 92/9 اور 130-6 سے کم کارکردگی کے بعد 7 وکٹوں کے نقصان پر 182 رنز بنائے۔
شاداب خان اپنے 87 ویں ٹی ٹوئنٹی میچ میں 100 وکٹیں حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی اور مجموعی طور پر ساتویں بولر بن گئے۔
افغانستان کی ٹیم کبھی بھی سخت ہدف کی تلاش میں نہیں تھی کیونکہ تیز گیند باز احسان اللہ نے رحمان اللہ گرباز (18) اور کریم جنت (ناٹ) کو آؤٹ کیا جس کے بعد نجیب اللہ زدران کو باؤنسر مارا۔
نجیب اللہ کی حالت مستحکم تھی لیکن وہ اپنی اننگز دوبارہ شروع نہیں کرسکے، نجیب اللہ کے متبادل عظمت اللہ عمرزئی نے 20 گیندوں پر 21 رنز کی اننگز کھیلی، جس میں ایک چھکا اور دو چوکے شامل تھے۔