طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے منگل کے روز کہا کہ افغانستان پاکستان سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا خواہاں ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اس کے پاس ایسا کرنے کے ذرائع موجود ہیں۔
ان کا یہ بیان وزیر اعظم شہباز شریف کی سربراہی میں قومی سلامتی کمیٹی (این ایس سی) کی جانب سے کابل کو پاکستانی دہشت گرد گروہوں کو پناہ گاہیں فراہم نہ کرنے کے حکم کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
ٹی ٹی پی کی جانب سے جنگ بندی کے خاتمے کے بعد پاکستان میں دہشت گردی کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے، خاص طور پر خیبر پختونخوا ہ اور بلوچستان میں۔
اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ اگر کابل نے ٹی ٹی پی کو ختم نہ کیا تو اسلام آباد افغانستان میں ٹی ٹی پی کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
طالبان کے ترجمان نے پاکستان کے حالیہ بیانات پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ افغان سرزمین کو پاکستان یا کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو بھی صورتحال سے نمٹنا چاہیے اور بے بنیاد اور اشتعال انگیز بیانات سے گریز کرنا چاہیے، اس طرح کے بیانات اور عدم اعتماد کسی کے مفاد میں نہیں ہیں۔