ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں پاکستان میں افراط زر کی شرح 29 فیصد سے کم ہو کر 25 فیصد رہ جائے گی کیونکہ 2023-24 کے عام انتخابات سے ملک کا معاشی اعتماد بڑھنے کی توقع ہے۔
تاہم توانائی کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے افراط زر کا زیادہ دباؤ برقرار رہے گا جبکہ رپورٹ میں سال 2024 کے دوران پاکستان کی جی ڈی پی 1.9 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
#ADO2023 September is out! 📊
Read ADB’s latest economic forecasts and insights for developing economies in Asia and the Pacific. ⬇️https://t.co/jjnocCStQA pic.twitter.com/2HcxSmtKmd
— Albert Park (@ADBChiefEcon) September 20, 2023
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میکرو اکنامک استحکام اور بتدریج معاشی بحالی کے لیے اکنامک ایڈجسٹمنٹ پروگرام پر عمل درآمد کرنا ہوگا جبکہ درآمدات پر کنٹرول میں نرمی سے سرمایہ کاری میں اضافے کا امکان ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ عالمی قیمتوں میں اضافہ اور سست معاشی نمو بھی پاکستانی معیشت کے لیے خطرہ ہے جبکہ معاشی استحکام کا انحصار پائیدار پالیسی اصلاحات پر ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے زیادہ سے زیادہ مالی نظم و ضبط پر زور دیا اور توانائی کے شعبے اور دیگر سرکاری اداروں میں تیزی سے اصلاحات پر زور دیتے ہوئے مارکیٹ پر مبنی شرح تبادلہ پر زور دیا۔