کراچی (ٹیک ڈیسک): آج کے دور میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس نے جس قدر تیزی کے ساتھ ترقی کی ہے وہ ہم سب کی آنکھوں کے سامنے ہے اور اس کی ایک اور مثال حال ہی میں رونما ہونے والے واقعہ سے بھی نظر آتی ہے۔برٹش خبر رساں ادارے اسکائی نیوز کی ایک رپورٹ کے مطابق اداکارہ سیرین مالاس نے حال ہی میں اے آئی ٹول کا استعمال کرتے ہوئے اپنی مری ہوئی والدہ سے بات کی اور اس کے اسکرین شاٹس بھی سوشل میڈیا پر شیئر کیے۔رپورٹ کے مطابق اداکارہ والدہ سے ملاقات اور ان کی یاد میں غم سے نڈھال تھیں، جب ان کی برداشت ختم ہوگئی تو انہوں نے ایک ایسے AI ٹول کا استعمال کیا جو مردہ کی نقل کرنے کا دعویٰ کرتا تھا۔
اس حوالے سے سیرین مالاس نے کہا کہ ’جب آپ کسی شخص کے لیے خود کو کمزور محسوس کرتے ہیں تو آپ اسے پانے کے لیے کچھ بھی کر گزرتے ہیں اور جب آپ کمزور ہوتے ہیں تو کسی بھی چیز کو قبول کرلیتے ہیں (اداکارہ نے یہ بات ٹول کی مدد سے والدہ سے بات کرنے کے تناظر میں کہی)۔
اداکارہ سیرین مالاس 2015 میں اپنے آبائی ملک شام سے فرار ہو کر جرمنی منتقل ہوگئی تھیں جس کے بعد وہ اپنی والدہ نجاح سے جُدا ہوگئیں، برلن میں سیرین نے اپنی پہلی اولاد بیٹی کو جنم دیا، سیرین اپنی ماں سے ملنے کے لیے سب کچھ کر گزرنا چاہتی تھیں لیکن موقع ملنے سے پہلے ہی ان کی والدہ چل بسیں۔
سیرین کے مطابق والدہ نجاح کا 82 سال کی عمر میں 2018 میں غیر متوقع طور پر انتقال ہوا تھا، وہ میری زندگی میں ایک رہنما تھیں، میری ماں نے مجھے خود سے پیار کرنے کا طریقہ سکھایا تھا، میں چاہتی تھیں میری والدہ میری بیٹی سے ملیں اور اسے دیکھیں، میں اپنی ماں سے آخری ملاقات کرنا چاہتی تھی۔
اسکائی نیوز کے مطابق اداکارہ نے اپنے اس نقصان کو پورا کرنے کے لیے چار سال تک جدوجہد کرنے کے بعد ’ پراجیکٹ دسمبر‘ نامی ایک AI ٹول کی جانب رجوع کیا، اس ٹول کو استعمال کرنے کے لیے صارفین اپنے کھوئے یا مر جانے والوں سے متعلق معلومات پر مبنی ایک مختصر آن لائن فارم فِل کرتے ہیں۔
اس کے بعد اس معلومات کو اے آئی پر مبنی ایک چیٹ میں درج کر دیا جاتا ہے، یہ OpenAI کے GPT2 سے چلتا ہے جو ChatGPT کے ایک وسیع ماڈل کا ابتدائی ورژن ہے۔
یہ چیٹ بوٹ مرنے والے شخص کی یادداشت پر مبنی پروفائل تیار کرتا ہے، اس چیٹ بوٹ پر 10 امریکی ڈالز ادا کر کے صارف تقریباً ایک گھنٹے تک چیٹ بوٹ کو پیغام بھیج سکتے ہیں۔
اسکائی نیوز کے مطابق سیرین کے لیے چیٹ بوٹ استعمال کرنے کے نتائج خوفناک ثابت ہوئے تھے اور سیرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس چیٹ بوٹ کو استعمال کرکے محسوس کیا کہ یہ لمحات بہت جذباتی اور حقیقت پر مبنی تھے۔
سیرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے چیٹ بوٹ استعمال کرتے ہوئے سوچا کہ کیا واقعی میں کوئی اس طرح سے بھی آپ کے پیاروں کی جگہ آپ سے بات کر سکتا ہے اور جواب دے سکتا ہے۔
آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے چیٹ بوٹ پر سیرین نے اپنی والدہ سے باقاعدہ بات کی۔
اسکرین شاٹ میں سیرین نے والدہ کو ہیلو کہا اور پھر ان کی خیریت دریافت کی جس پر ٹول کی جانب سے اس کی والدہ کے طور پر جواب آیا کہ ‘میں خیریت سے ہوں، کیا تم ٹھیک سے کھا پی رہی ہو؟’
جواب میں سیرین نے کہا ‘میں بالکل ٹھیک ہوں، میں آج کھانے کی خریداری کے لیے جاؤں گی جس پر والدہ کہتی ہیں کہ ‘ٹھیک ہے لیکن زیادہ کچھ مت خریدنا’۔
سیرین چیٹ میں کہتی ہیں کہ مجھے آپ کو ایک آخری بار دیکھنا تھا، آپ سے ملنا تھا، جس پر جواب آتا ہے کہ یہ مجھ پر منحصر نہیں ہے۔
اسکائی نیوز کے مطابق پراجیکٹ دسمبر کے 3ہزار سے زائد صارفین ہیں جن میں سے اکثریت نے اس چیٹ بوٹ کو اپنے مرحوم پیارں سے بات چیت کے لیے استعمال کیا ہے۔
اس سروس کے بانی جیسن روہرر کا کہنا ہے کہ صارفین عام طور پر وہ لوگ ہوتے ہیں جنہوں نے اپنے کسی عزیز کی اچانک موت دیکھی ہوتی ہے۔
جیسن روہرر کا کہنا ہے کہ زیادہ تر لوگ پراجیکٹ دسمبر کو اس مقصد کے لیے استعمال کرتے ہیں کہ وہ اپنے پیاروں سے ایک آخری بار بات کرکے زندگی میں آگے بڑھ سکیں، یہ بات چیت ان غمگین لوگوں کے ساتھ مصنوعی طریقے کروائی جاتی ہے۔