ایشین کرکٹ کونسل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ممکنہ چیئرمین ذکا اشرف کو ایشیا کپ کے لیے مجوزہ ہائبرڈ ماڈل پر اعتراضات کے حوالے سے جواب دے دیا ہے۔
ایشیا میں کرکٹ کی گورننگ باڈی اے سی سی نے تسلیم شدہ ماڈل کی حمایت کا اعادہ کیا ہے اور اشرف کے خدشات کو مسترد کردیا ہے۔
اے سی سی کے بورڈ ممبر کے مطابق ایشیا کپ ماڈل کو اے سی سی نے قبول کر لیا ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، ذکا اشرف جو چاہے کہنے کے لیے آزاد ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ممکنہ چیئرمین ذکا اشرف نے ایک بار پھر ایشیا کپ کے لیے مجوزہ ہائبرڈ ماڈل کی شدید مخالفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل کو مسترد کر چکا ہوں کیونکہ میں اس سے متفق نہیں ہوں، یہ پاکستان کے ساتھ ناانصافی ہے۔
اہم میچز کا پاکستان سے باہر انعقاد درست نہیں ہے، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اشرف نے کہا کہ میزبان ہونے کے ناطے مکمل ایونٹ گھر پر ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ پچھلی انتظامیہ نے کیا فیصلہ کیا تھا کیونکہ میرے پاس اس سے متعلق معلومات تک رسائی نہیں ہے، میں جاکر دیکھوں گا اور کم سے کم وقت میں ملک کے لئے بہترین فیصلہ کرنے کی کوشش کروں گا۔
نجم سیٹھی کی سربراہی میں پی سی بی کی مینجمنٹ کمیٹی نے بھارت کے دورہ پاکستان سے انکار کے بعد ایشیا کپ کے لیے ہائبرڈ ماڈل تجویز کیا تھا، مختلف چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) نے بالآخر ہائبرڈ ماڈل کی منظوری دے دی۔
اس منظور شدہ ماڈل کے مطابق ٹورنامنٹ کے ابتدائی چار میچز پاکستان میں ہوں گے جس کے بعد ایونٹ فائنل سمیت 9 میچز کے لیے سری لنکا منتقل ہوگا۔ ٹورنامنٹ 31 اگست سے 17 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔