سندھ ہائی کورٹ نے معروف اینکرپرسن اور اسکالر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین ویڈیو لیک کیس میں دانیا شاہ کی ضمانت منظور کرلی۔
ہائی کورٹ نے دانیا شاہ کی ضمانت کی درخواست پر آج اپنا فیصلہ سنایا جو 8 فروری کو محفوظ کیا گیا تھا۔
اس سے قبل کراچی کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے دانیا شاہ کی ضمانت مسترد کردی تھی، بعد ازاں انہوں نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور موقف اختیار کیا کہ ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔
ہائی کورٹ نے ان کی درخواست منظور کرتے ہوئے 2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت کی بیوہ دانیہ شاہ کو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے دسمبر 2022 میں جنوبی پنجاب کے شہر لودھراں سے اپنے شوہر کی مبینہ طور پر نجی ویڈیوز بنانے اور وائرل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
اس حوالے سے عامر لیاقت کی بیٹی بشریٰ کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی۔
ایک عدالتی کارروائی میں دانیا شاہ نے اعتراف کیا کہ جب متعلقہ ویڈیوز ان کے فون پر تھیں تو انہیں نہیں معلوم تھا کہ انہیں ڈیوائس سے کس نے نکالا اور پھر وائرل کر دیا۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے نجی لمحات کی ویڈیوز ریکارڈ کیں اور پھر اسے وائرل کرنے کے لیے آن لائن پوسٹ کر دیا۔
انہوں نے کیس میں مزید تفتیش کے لیے ملزمہ کے ریمانڈ کی استدعا کی، پراسیکیوٹر نے مزید کہا کہ ملزمہ ایک بڑے گینگ کا حصہ ہے اور وہ اکیلی کام نہیں کر رہی تھی۔
23 جنوری کو کراچی کی مقامی عدالت نے دانیا شاہ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی اور بعد ازاں انہوں نے عدالت کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔