سندھ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے مختلف مقامات پر کارروائی کرتے ہوئے کراچی پولیس آفس پر حملے میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ٹی وی رپورٹ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے نے کراچی کے مضافات میں سہراب گوٹھ کے علاقے الآصف اسکوائر میں جیو فینسنگ ڈیٹا کے بعد چھاپے مارے، جس میں دہشت گرد حملے کے متعدد سہولت کاروں کی نشاندہی کی گئی۔
تحریک طالبان کے خلاف سی ٹی ڈی تھانے میں مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے، کے پی او حملے کی تحقیقات کے حوالے سے پیش رفت سے آگاہ ذرائع نے بتایا کہ یہ کارروائی انٹیلی جنس رپورٹ پر کی گئی۔
کارروائی کے دوران تین مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے افراد سے کچھ موبائل سمز برآمد کی گئی ہیں، جیو فینسنگ میں 100 سے زائد موبائل نمبرز کو مشکوک قرار دیا گیا ہے، جن میں سے کم از کم 10-12 نمبر بند ہیں۔
دریں اثنا قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کے پی او حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے۔
فوٹیج سے حاصل ہونے والی تفصیلات کے مطابق حملہ آور شام 7 بج کر 15 منٹ پر مسجد اور کے پی او کے درمیان مین گیٹ پر تعینات کانسٹیبل پر فائرنگ کرکے کے پی او میں داخل ہوئے اور اس کے فورا بعد دستی بم پھینکے۔
پہلی منزل پر پہنچنے سے پہلے، انہوں نے ایک چوکیدار امجد مسیح کو گولی مار دی اور ایک بار پھر دستی بم پھینکا۔
اس دوران پولیس کمانڈوز نے پوزیشنیں سنبھال لیں اور جوابی کارروائی کی، فائرنگ کا زیادہ تر واقعہ پہلی اور دوسری منزل پر پیش آیا۔
سی ٹی ڈی تھانے میں درج ایف آئی آر کی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئے حکام نے بتایا کہ پولیس اور رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے وائرلیس پولیس کنٹرول سے حملے کی اطلاع ملنے پر فوری طور پر کے پی او پہنچے۔
فورسز نے محتاط حکمت عملی اختیار کی، کیونکہ دفتر کا عملہ عمارت کے اندر تھا اور بھاری فائرنگ اور دھماکوں کی آوازوں کے درمیان مختلف سمتوں سے عمارت میں داخل ہوا۔