آئی ایم ایف نے پاکستان سے دولت کی منصفانہ تقسیم پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امیر طبقے کے لیے سبسڈی ختم کرے اور زیادہ آمدنی والے افراد سے ٹیکس وصولی میں اضافہ کرے۔
ڈی ڈبلیو کو دیے گئے ایک انٹرویو میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ پاکستانی حکومت اکثر ٹیکسوں میں کمی اور کم آمدنی والے افراد کو سبسڈی فراہم کرنے کا ارادہ ظاہر کرتی ہے۔
جارجیوا نے پاکستان کے لیے دو اہم اقدامات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پہلا قدم ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، سرکاری اور نجی دونوں شعبوں سے توقع ہے کہ وہ زیادہ ٹیکس ادا کریں گے، خاص طور پر وہ جو زیادہ کماتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ دوسرا قدم صرف ان لوگوں کو سبسڈی فراہم کرنا ہے جنہیں واقعی ان کی ضرورت ہے۔
کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ پاکستان کو قرضوں کی تنظیم نو کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ملک کے استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔
جارجیوا نے کہا کہ ہم پاکستان پر زور دیتے ہیں کہ وہ ایک مستحکم ملک کے طور پر کام کرنے کے قابل بنانے کے لئے ضروری اقدامات کرے اور اسے اس مقام تک پہنچنے سے روکے جہاں اسے دوبارہ تعمیر کیا جانا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ماضی میں بھی آئی ایم ایف سے مالی امداد حاصل کر چکا ہے اور اس وقت اپنے قرض پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے تنظیم کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
جارجیوا نے کہا کہ دولت کی منصفانہ تقسیم ہونی چاہیے، پاکستان میں غریبوں کو سبسڈی دی جائے کیونکہ انہیں تحفظ کی ضرورت ہے، پاکستان میں امیر طبقے کو تحفظ نہ دیا جائے اور نہ ہی انہیں سبسڈی ملے۔