پاکستان مسلم لیگ (ن) نے تحلیل شدہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے عمل کو نہ روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں آئندہ انتخابات کیلئے حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کی تاریخوں کا اعلان 90 روز میں کرنے کا حکم دے دیا تھا۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف جو مسلم لیگ (ن) کے صدر ہیں، نے اس سے قبل پارٹی کے قانونی ماہرین کے ہمراہ پارٹی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا تھا تاکہ ان کے آپشنز پر غور کیا جا سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ بنیادی طور پر یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پارٹی الیکشن کمیشن کی جانب سے اعلان کردہ تاریخ پر انتخابات کرانے پر کوئی اعتراض نہیں کرے گی۔
تاہم عدالت نے کہا کہ چونکہ الیکشن کمیشن ایک آزاد ادارہ ہے اور لاہور ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنا چاہتا ہے اس لیے یہ ان کا آزادانہ فیصلہ ہوگا۔
اس بات پر زور دیا گیا کہ جب بھی ان کا اعلان کیا جائے گا تو انتخابات میں جانے کے لئے تیار ہے۔
اجلاس کے دوران وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے عدالت کے 16 صفحات پر مشتمل حکم نامے پر بریفنگ دی اور اسے سپریم کورٹ کے سامنے اٹھانے کی خوبیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر اپنے قانونی ماہرین اور دیگر سیاسی رہنماؤں کا ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا، جس میں الیکشن کمیشن کو تحلیل پنجاب اسمبلی کے انتخابات کا اعلان کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔