پاکستان انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت نے پی ٹی اے کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ وزارت سے مشورہ کیے بغیر کسی بھی ویب سائٹ کو بلاک نہیں کرے گا۔
یہ فیصلہ مقبول ویب سائٹ وکی پیڈیا کو بلاک کرنے سے متعلق حالیہ تنازعہ کے جواب میں کیا گیا تھا۔
صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس نے سفارش کی کہ پی ٹی اے مستقبل میں کسی بھی ویب سائٹ کو بند کرنے سے پہلے وزارت آئی ٹی سے مشاورت کرے۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر سید امین الحق نے اس بات پر زور دیا کہ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کسی بھی قسم کی ویب سائٹ بلاک کرنے کے خلاف ہے، کیونکہ یہ ڈیجیٹل دنیا تک رسائی کو محدود کرتی ہے اور ترقی میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزارت عوام میں بیداری کو فروغ دینے کے حق میں ہے تاکہ قابل اعتراض مواد رکھنے والی ویب سائٹوں پر جانے سے گریز کیا جاسکے۔
وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ اور وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور وزیر اعظم کی ہدایت پر وکی پیڈیا کو بلاک نہ کرنے کی توثیق کی۔
کابینہ کمیٹی کی شرائط میں وکی پیڈیا کو بلاک کرنے میں پی ٹی اے کے اقدام کی مناسبت کا جائزہ لینا، قابل اعتراض مواد کو کنٹرول کرنے کے لیے متبادل اقدامات تلاش کرنا اور غیر قانونی آن لائن مواد کو متوازن انداز میں کنٹرول کرنے کے لیے سفارشات پیش کرنا شامل ہیں۔
یہ فیصلہ پاکستان میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے لیے ایک قدم آگے ہے کیونکہ ملک میں مسلم جذبات کے نام پر مختلف ویب سائٹس اور ایپس کو بلاک کرنے کی تاریخ رہی ہے۔