بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق، 855 ارب روپے جمع کرنے کے ہدف تک پہنچنے کے لیے پاکستان کو پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی میں اضافہ کرنا ہوگا۔
7 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے نویں جائزے پر، جو اس وقت تعطل کا شکار ہے، پاکستان اور IMF مشن کے درمیان بات چیت کی جا رہی ہے جو 30 جنوری کو اسلام آباد پہنچا تھا۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی حکومت سے سفارش کی ہے کہ ہدف تک پہنچنے کے لیے پیٹرولیم ٹیکس میں 50 روپے فی لیٹر سے زیادہ اضافے کے لیے قانون سازی کی جائے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف مشن کو منی بجٹ کے تحت 200 روپے کے ٹیکسز کے نفاذ سے آگاہ کیا جو کہ رواں ماہ فروری کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس یا آرڈیننس کی صورت میں پیش کیا جا سکتا ہے۔
پاکستانی حکومت نے آئی ایم ایف مشن کو نجکاری پروگرام کو تیز کر کے ناقابل ٹیکس آمدنی بڑھانے کے لیے اپنی حکمت عملی سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے منی بجٹ میں ریونیو بڑھانے کے لیے درآمدی لگژری اشیا پر 3 فیصد فلڈ لیوی لگانے کی سفارش کی تھی۔ درآمدی سامان پر بھی 1 فیصد فلڈ لیوی عائد کی جائے گی جس پر کوئی ڈیوٹی نہیں ہے۔
حکومت بینکوں کے زرمبادلہ کے منافع پر فلڈ ٹیکس لگانے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔