پاکستان میں باضابطہ طور پر ریلیز نہ ہونے کے باوجود پڑوسی ملک بھارت میں کامیابی کے تمام ریکارڈ توڑنے والی پاکستان مخالف فلم پٹھان کی ڈی ایچ اے کراچی میں غیر قانونی نمائش کا انکشاف ہوا ہے۔
فروری 2019 میں بالاکوٹ میں بھارتی جنگی طیاروں کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے بعد فلم نمائش کنندگان کی ایسوسی ایشن نے کسی بھی بھارتی فلم کو پاکستان میں ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد چار سال گزرنے کے باوجود پاکستان میں کوئی بھارتی فلم باضابطہ طور پر ریلیز نہیں ہو سکی ہے۔
پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی کے باوجود فیس بک پر 2 نمایاں پیجزپر ڈھٹائی کے ساتھ ایک اشتہار شیئر کیا جارہا ہے۔جس میں 900 روپے میں فلم پٹھان کےٹکٹ فروخت کیے جارہے ہیں۔
فلم میں دلچسپی رکھنے والے صارفین نے اشتہار شیئر کیے جانے کے فوری بعدفلم کی نمائش کے مقام اورفلم کے معیار سے متعلق سوالات کیے جبکہ کچھ صارفین نے پاکستان میں متنازع بھارتی فلم کی نمائش پر اعتراض بھی کیا تاہم ان تمام صارفین کو جواب دینے کے بعد ایک فون نمبر پر کال کرنے کی ہدایت کی جارہی ہے۔
فلم کی غیرقانونی نمائش کا اہتمام کرنے والی کمپنی کا نام’فائر ورک ایونٹس‘ہے لیکن سوشل میڈیا پراس نام سے صرف ایک کمپنی برطانیہ میں پائی جاتی ہے جس نے شاہ چارلس کی تاجپوشی کے موقع پر آتش بازی کے پروگرام میں اشتراک کا دعویٰ کررکھا ہے۔
فیس بک پیج پر دعویٰ کیا گیا کہ ہفتے کے دن کے تمام ٹکٹ فروخت ہو گئے ہیں۔صارفین کے مطالبے پرانہوں اتوار کو بھی دو اضافی شوز شام 4:30 سے 7:30 اور رات 8 بجے سے 11 بجے تک منعقد کرنے کا اعلان کیا۔
ڈان کی نمائندہ نے فلم کی نمائش کا مقام جاننے کیلیے دیے گئے نمبر پر فون کیا توبتایاگیا کہ دونوں دن فلم کی نمائش مختلف مقامات پر ہوگی۔ ایک مقام خیابان شہباز کمرشل ایریا میں واقع ہے جبکہ دوسرا مقام نہیں بتایا گیا۔
روزنامہ ڈان کے مطابق ایک نوجوان خاتون نے مصنوعی امریکی لہجے میں جواب دیا کہ”فلم کی نمائش کیلیے مقررہ جگہ پر کچھ تعمیرات ہورہی ہیں لہٰذا ابھی ہمیں مقام کے بارے میں معلوم نہیں ہے“۔
بعدازاں اس نے میسیج کیا کہ اتوارکے دن ہونے والی نمائش جمعہ 3 فروری کو منتقل کردی گئی ہےاور اس نے جمعے کو فلم کی نمائش کیلیے اتحاد کمرشل میں طے شدہ مقام کی لوکیشن بھی شیئر کی۔
فلم کے پرنٹ کے معیار کے بارے میں استفسار پر ایک صارف کو بتایا گیا کہ” یہ ایچ ڈی کوالٹی نہیں ہے لیکن اچھی اور صاف ہے “۔ جبکہ اسکرین کے سائز سے متعلق سوال پر بتایا گیا کہ” یہ ایک پروجیکٹر اسکرین ہے جس کا لمائی 8 فٹ اور چوڑائی 10 فٹ ہے“۔
ایک صارف نے سوال کیا کہ فلم بینوں کےلیے ناشتے کا اہتمام ہے یا خود لانا ہوگا؟ اس پر بتایا گیا کہ فلم بین کھانے پینے کی اشیا خرید سکتے ہیں بعد ازاں دو میں ایک فیس بک پوسٹ ڈیلیٹ کردی گئی جبکہ دوسری اپنی جگہ موجود تھی۔