امریکی اہلکار نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایرانی دفاعی تنصیب پر ڈرون حملے میں اسرائیل نے حصہ لیا ہو گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر دعویٰ کیا کہ ایران میں ڈرون حملوں کا ذمہ دار اسرائیل ہو سکتا ہے۔ تاہم امریکی حکام نے اس حوالے سے کسی دعوے کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ انہوں نے یہ کہہ کر موضوع کو ٹال دیا کہ امریکہ کو اس صورتحال سے کوئی سروکار نہیں ہے۔
تاہم اسرائیلی حکام یہ کہتے رہے ہیں کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کی سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام کو روکنے کے لیے حملے کیے جا سکتے ہیں۔ نہ اسرائیل اور نہ ہی امریکہ نے امریکی اہلکار کے بیان کی تصدیق یا تردید کے لیے کوئی بیان جاری کیا ہے۔
تاہم ایرانی وزارت دفاع کی جانب سے ان حملوں کی ذمہ داری کسی پر عائد نہیں کی گئی ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ایران میں دفاعی تنصیبات پر حملے کو بزدلانہ کارروائی اور قوم میں انتشار کے بیج بونے کی کوشش قرار دیا۔ عبداللہ مرزائی نامی ایرانی قانون ساز اسمبلی کے ایک رکن نے اگرچہ ٹیلی ویژن پر دعویٰ کیا کہ ایسی مضبوط افواہیں ہیں کہ اس حملے کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی شہر اصفہان میں ایک دفاعی تنصیب پر حملے کے بعد ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران نے دفاعی تنصیب پر ڈرون حملے روک دیے ہیں اور حملے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، دفاعی تنصیب پر مائکرو برڈز کا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا گیا، جن میں سے دو پھٹ گئے اور ایک کو فضائی دفاع نے مار گرایا۔