اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مزید 35 استعفے منظور کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے تمام ارکان نے آج ہی استعفے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور پارلیمنٹ پہنچ گئے ہیں اور اسپیکر اپنے چیمبر سے غائب ہو گئے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے مزید 35 استعفے منظور کیے جانے کے بعد پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اراکین نے آج ہی مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام اراکین قومی اسمبلی اسپیکر سے ملاقات کے لیے پیدل پارلیمنٹ کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر پارلیمانی پارٹی کا اجلاس اسلام آباد کے خیبرپختونخوا ہاؤس میں ہوا جو دو گھنٹے جاری رہا۔ اجلاس کے شرکا کو عمران خان کا پیغام بھی پہنچایا گیا جب کہ اراکین سے بھی استعفوں پر رائے لی گئی۔
پارٹی ذرائع کے مطابق اجلاس میں 76 اراکین نے شرکت کی جنہوں نے موقف اختیار کیا کہ وہ مزید پارلیمنٹ میں رہنے کو تیار نہیں ہیں جس کے بعد آج ہی مستعفی ہونے کا اعلان کیا گیا اور اجلاس کے بعد تمام اراکین پیدل ہی پارلیمنٹ ہاؤس روانہ ہوگئے ہیں جہاں وہ اسپیکر سے ملاقات کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی اراکین اسپیکر سے ملاقات میں یہ موقف اپنائیں گے کہ انفرادی حیثیت میں پیش ہونے پر استعفے منظور کرنا ہیں یا اجتماعی ملاقات کے بعد جو بھی کرنا ہے آج ہی کریں۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے آج پی ٹی آئی کے مزید 35 اراکین کے استعفے منظور کرکے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کو بھجوایا ہے۔ 31 عام اور 4 مخصوص نشستوں کے استعفے منظور کیے گئے ہیں۔
آج جن اراکین کے استعفے منظور کیے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر حیدرعلی خان، سلیم خان، محبوب شاہ، محمد بشیر خان، جنید اکبر، شیراکبر خان، علی خان جدون، عثمان خان تراکئی، مجاہد علی، ارباب عامر ایوب، شیر علی ارباب، شاہد احمد، گل داد خان، ساجدخان، محمد اقبال خان، عامر محمود کیانی، مخدوم خسرو بختیار، ملیکہ بخاری، عندلیب عباس، عاصمہ قدیر، سید فخر امام، ظہور حسین قریشی، شوکت علی بھٹی، عامرمحمود کیانی، سید فیض الحسن، عمر اسلم خان، امجد علی خان اور خرم شہزاد کے نام شامل ہیں۔
دو روز قبل بھی اسپیکر نے 35 اراکین اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جن میں شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری، مراد سعید، عمر ایوب، اسد قیصر، پرویز خٹک، شہریار آفریدی، علی امین گنڈاپور، نورالحق قادری، راجا خرم شہزاد، علی نواز اعوان، عمران خٹک، صداقت علی خان، غلام سرور، شیخ راشد شفیق اور منصور حیات کے علاوہ تحریک انصاف کے اتحادی سینیئر سیاستدان شیخ رشید شامل تھے۔
اسپیکر راجا پرویز اشرف نے 28 جولائی کو بھی پی ٹی آئی کے 9 جنرل اور 2 خصوصی ممبران کے استعفے منظور کیے تھے۔ ان میں سے 7 نشستوں پر ضمنی الیکشن میں عمران خان نے حصہ لیا تھا اور 6 نشستیں جیت لی تھیں۔