مسلم لیگ ن ایک نیا جارحانہ بیانیہ تیار کر رہی ہے جس میں باجوہ، فیض، عمران خاں، ثاقب نثار اور آصف کھوسہ کوایک منظم سازش کے ذریعہ ملک کو سیاسی انتشار کا شکار کرکے موجودہ حالت میں لانے کا ذمہ دار قرار دیا جائے گا۔
صحافی مرتضیٰ علی شاہ کا دعویٰ ہے کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے نواز شریف سے سفارش کی ہے کہ باجوہ ، فیض، عمران خان، ثاقب نثار اور آصف سعید کھوسہ کو 2017 میں پی ایم ایل این کی حکومت کو بے دخل کرنے اور2018 میں ہماری جماعت کے مینڈیٹ میں دھاندلی کرکے تحریک انصاف کی حکومت قائم کرنے کی سازش کرنے کا ذمہ دار قرار دیاجائے ۔
جب کے تقریبا ًتمام افراد پارٹی کے نئے بیانیئے میں ان پانچوں کو نشانہ بنانے پر متفق ہیں۔ نئے بیانیئے میں پاکستانی عوام کو بتایا جائے گا کہ 2017 میں جب ثاقب نثار نے ججوں پر نواز شریف اور ان کی فیملی اور ساتھیوں کے خلاف فیصلہ دینے کیلئے دباؤ ڈال کر اقامہ کیس میں نواز شریف کو انتخابی سیاست سے نااہل قرار دیا تو پاکستان کی ترقی رک گئی۔
مسلم لیگ ن جنرل باجوہ اور جنرل فیض پر کسی بھی قیمت پر عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے منصوبے پر عملدرآمد کرنے کا ذمہ دار قرار دیا جائے گا جس کے نتیجے میں 4 سال کے عرصے میں پاکستان موجودہ حالت کا شکار ہوگیا۔
عوام کے سامنے یہ بھی سوال اٹھایا جائے گا کہ کیسے گزشتہ سال اپریل میں عدم اعتماد کی تحریک کے ذریعہ اقتدار سے بیدخل کئے جانے کے بعد عمران خان نے جنرل باجوہ اور ان کے ساتھی جنرلوں پر عدم اعتماد کی تحریک نہ رکوانے پر انہیں غدار ،امریکی ایجنٹ اور شیطان کہہ کر تنقید کی لیکن جنرل فیض کے خلاف ایک لفظ نہیں کہا۔