کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات سے قبل پاک سرزمین پارٹی (پی ایس پی) مصطفیٰ کمال اور فاروق ستار کی ایم کیو ایم بہالی کمیٹی باضابطہ طور پر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) میں ضم ہوگئی ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) پاکستان کے صدر دفتر بہادر آباد کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال، فاروق ستار، عامر خان، وسیم اختر، انیس قائم خانی اور نسرین جلیل نے اس پیش رفت کا اعلان کیا۔
مصطفیٰ کمال اور ڈاکٹر فاروق ستار نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان) میں شمولیت اختیار کرلی۔ پارٹی سے اختلافات کے بعد فاروق ستار نے 2018 میں ایم کیو ایم پاکستان بہالی کمیٹی تشکیل دی تھی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے پریس کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے شہری حالات کی سنگینی کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خالد مقبول نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقے مردم شماری، حلقہ بندیوں، ووٹر لسٹوں اور روزگار کے حوالے سے سیاسی بحران کا شکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ ان حالات میں جن لوگوں کے خاندانوں نے قیام پاکستان کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، وہ ایک تاریخی جدوجہد کے لیے اکٹھے ہوں۔
صدیقی نے یہ بھی وعدہ کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان عوام کے خوابوں کو پورا کرے گی اور شہری شہروں کو ترقی دے گی۔
سابق میئر کراچی کا کہنا تھا کہ پی ایس پی ایم کیو ایم پاکستان میں ضم ہوجائے گی اور ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی کے تحت کام کرے گی۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیاسی خلا کی وجہ سے کراچی کے رہائشیوں کو اپنے کمفرٹ زون ز کو چھوڑنا پڑے گا۔
کراچی قوم کا پیٹ بھرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے اعلان کے اثرات کراچی اور سندھ جلد ہی دیکھیں گے۔
ایم کیو ایم بہالی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر فاروق ستار نے اعلان کیا کہ وہ ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت اختیار کریں گے اور متحدہ ایم کیو ایم پیش کریں گے۔