ایم کیو ایم بہالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ‘متنازعہ’ حلقہ بندیوں اور ایل جی کے مضبوط نظام کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کے بعد یہ اعلان کیا۔
ڈاکٹر صدیقی نے ڈاکٹر ستار کو 11 جنوری کے احتجاج میں شرکت کی دعوت دی۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں پری پول دھاندلی کا آغاز ناقص حلقہ بندیوں اور بوگس ووٹر لسٹوں سے ہوتا ہے۔
فاروق ستار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں کو خبردار کیا کہ وہ سندھ میں حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے ساتھ سیاسی معاہدے پر دستخط نہ کریں۔ انہوں نے شہری سندھ کے حقوق کے لئے ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کا بھی وعدہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ حلقہ بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم پاکستان کے احتجاج میں شرکت کریں گے۔
انہوں نے شکایت کی کہ مہاجروں کو مردم شماری میں شمار نہیں کیا گیا اور ان کے پاس بنیادی حقوق نہیں ہیں۔ انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ معاہدوں پر عمل نہ کرنے پر پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
خالد مقبول صدیقی نے ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبات کی حمایت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاجر اکثریتی علاقوں کی یونین کونسلوں میں 80 ہزار سے ایک لاکھ شہری ہیں جبکہ دیگر میں 25 ہزار سے 30 ہزار شہری ہیں۔
ڈاکٹر صدیقی نے کہا کہ کراچی میں قبل از انتخابات دھاندلی شروع ہو چکی ہے اور کوئی بھی بلدیاتی انتخابات کے نتائج کو قبول نہیں کرے گا۔ انہوں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات نہ کرانے پر الیکشن کمیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر نے کہا کہ ان کے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان اپنے حریفوں کو نقصان پہنچانے کے لیے ایل جی انتخابات کا بائیکاٹ نہیں کرے گی۔