میرپورخاص میں بدین اور شہید بے نظیر آباد میں آٹے کی فروخت کے مقامات پر بھگدڑ مچنے سے ایک کسان جاں بحق ہوگیا۔
بھگدڑ اس وقت شروع ہوئی جب میرپورخاص میں 10 کلو آٹے کا تھیلا 65 روپے میں خریدنے کے لیے سینکڑوں افراد جمع ہوئے، بھگدڑ مچنے سے 6 بیٹیوں سمیت 7 بچوں کا باپ 37 سالہ ہرسنگھ عرف گلاہی بھیل جاں بحق ہوگیا۔
بھیل برادری کے افراد اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے ان کی لاش میرپورخاص پریس کلب لے جا کر احتجاج کیا۔ انہوں نے سیلاب زدگان اور ضرورت مندوں کو آٹا فراہم نہ کرنے پر میرپورخاص کے ڈپٹی کمشنر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ سندھ حکومت 23 اضلاع میں سیلاب سے بے گھر ہونے والے لاکھوں افراد کو آٹا فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے اسے بدقسمتی قرار دیا کہ لوگ سستے نرخوں پر آٹے کے تھیلے حاصل کرنے کی مایوس کن کوشش میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں 150 سے 170 روپے فی کلو آٹا خریدنے پر مجبور کیا گیا اور حکومت کے اس دعوے کو مسترد کردیا کہ آٹا 65 روپے میں دستیاب ہے۔
اسی طرح ضلع بدین کے علاقے ٹنڈو باگو میں بھی سستے داموں آٹا خریدنے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کے نتیجے میں دو خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
لوگوں نے پولیس اسٹیشن کے باہر احتجاج کیا۔ انہوں نے بتایا کہ ضلعی ٹرک سے آٹا خریدتے وقت پولیس اہلکاروں نے ان کی پٹائی کی۔