تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے بینکوں کے 1.2 ارب ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی کے بعد اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو کر صرف 4.5 ارب ڈالر رہ گئے۔
ذرائع کے مطابق اس سے ملک میں صرف ایک ماہ سے بھی کم کی درآمدی کور باقی رہ جاتی ہے کیونکہ پاکستان کو گرین بیک کی قلت کے درمیان شدید معاشی بحران کا سامنا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے امارات بینک کو 60 کروڑ ڈالر جبکہ دبئی اسلامک بینک کو 42 کروڑ ڈالر واپس کیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مخلوط حکومت موسمیاتی تبدیلی سے متعلق آئندہ بین الاقوامی کانفرنس میں 1.5 ارب ڈالر کی غیر ملکی فنڈنگ اکٹھا کرنے کی کوشش کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف اتوار کو جنیوا کا دورہ کریں گے۔ وہ سوئٹزرلینڈ میں وفاقی وزراء اور ایس اے پی ایمز پر مشتمل ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے جہاں وہ 9 جنوری کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ کانفرنس کی مشترکہ میزبانی کریں گے۔
کانفرنس کا مقصد پاکستان کے عوام اور حکومت کو حالیہ تباہ کن سیلاب سے زیادہ موثر طریقے سے نکالنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے گزشتہ ماہ جیو نیوز کے پروگرام شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘شاید ہمارے دوست ممالک ڈونرز کانفرنس کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ ہماری مدد کر سکیں اور قرضے فراہم کر سکیں۔’
30 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 245 ملین ڈالر کی کمی کے ساتھ 5.57 ارب ڈالر رہ گئے جو اپریل 2014 کے بعد سے کم ترین سطح ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے گزشتہ ماہ جیو نیوز کے پروگرام شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘شاید ہمارے دوست ممالک ڈونرز کانفرنس کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ وہ ہماری مدد کر سکیں اور قرضے فراہم کر سکیں۔’
30 دسمبر 2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 245 ملین ڈالر کی کمی کے ساتھ 5.57 ارب ڈالر رہ گئے جو اپریل 2014 کے بعد سے کم ترین سطح ہے۔