وفاقی حکومت نے ڈیفالٹ کے خطرے سے نمٹنے کیلیے حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے.
وفاقی حکومت نے جمعے کے روز فیصلہ کیا ہے کہ ممکنہ ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے 2پاور پلانٹس کو قطر کی حکومت کو براہ راست فروخت کردیے جائیں۔
مذکورہ دونوں پاور پلانٹ 4سال قبل حکومت کی نجکاری فہرست میں شامل تھے اور حکومت کو امید تھی اس کی فروخت سے اسے 1 ارب 50 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے تاہم اب موجودہ حکومت نے اسے نجکاری کے بجائے براہ راست قطر کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے
وزیراعظم آفس کی خواہش ہے کہ ان پلانٹس کو بین الحکومتی تجارتی فروخت ایکٹ 2022 کے تحت فروخت کیا جائے۔ اس ایکٹ کے تحت حکومت کو یہ اختیار ہوتا ہے کہ وہ نج کاری کے طویل عمل کے بجائے کسی بھی اثاثے یا ادارے کو براہ راست کسی بھی حکومت کو فروخت کرسکتی ہے
اس سے قبل حکومت کی جانب سے کابینہ کی ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کا مقصد حکومتی اثاثہ جات کو تیزی سے فروخت کرنے کے عمل کا جائزہ لینا تھا۔ اسی سلسلے میں 2460 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل یہ پاور پلانٹ اب کسی بیرونی ملک کو براہ راست فروخت کیا جائے گا۔