سابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ عمران خان اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں سمیت کوئی بھی ان سے رابطہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ جسٹس (ر) فیصل عرب اور جسٹس عمر عطا بندیال کی دیانت داری پر کوئی سوال نہیں اٹھا سکتا جو ان کے ساتھ بینچ میں شامل تھے۔
جیو نیوز کے پروگرام “آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ” کے دوران پی ٹی آئی کے سابق رہنما عون چوہدری کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر سابق چیف جسٹس نے جواب دیا۔
سابق چیف جسٹس نے کہا کہ فوج کے اعلیٰ افسران سمیت کوئی بھی ریلیف کے لیے مجھ سے رابطہ کرنے کی جرات نہیں کر سکتا۔
خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم کے مشیر برائے کھیل و سیاحت عون چوہدری نے دعویٰ کیا تھا کہ بنی گالہ ہاؤس کیس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو ‘این آر او’ ملنے کا فیصلہ پہلے سے طے تھا اور پارٹی کے سابق رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی ‘متوازن عمل’ ہے۔
پی ٹی آئی کے سابق رکن فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اثاثے چھپانے کے کیس میں جہانگیر ترین کی نااہلی کے بارے میں انہیں پیشگی معلومات تھیں۔
میں قوم کو سچ بتاؤں گا۔ مجھے پہلے سے اطلاع تھی کہ جہانگیر ترین کو تمام دستاویزات عدالت کو فراہم کرنے کے باوجود نااہل قرار دے دیا جائے گا۔ جہانگیر ترین کی نا اہلی ایک متوازن عمل تھا۔
پی ٹی آئی کے سابق رہنما نے دعویٰ کیا کہ چیف جسٹس نے فیصلہ کیا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ عمران خان کی دستاویزات نامکمل ہیں یا نہیں کیونکہ ان کے لیے این آر او پائپ لائن میں ہے۔