سابق صدر آصف علی زرداری کی سربراہی میں کئی ہفتوں کے مذاکرات کے بعد بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے متعدد رہنماؤں نے ہفتے کے روز بلوچستان میں حکمران جماعت سے راہیں جدا کرکے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) میں شمولیت اختیار کرلی۔
سندھ کی حکمران جماعت میں شمولیت کا اعلان کراچی میں بلاول ہاؤس میں آصف زرداری سے ملاقات کے بعد کیا گیا۔ بلاول ہاؤس سے جاری ایک مختصر بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم پی ایز ظہور بلیدی، سلیم کھوسہ اور عارف محمد حسنی نے پیپلز پارٹی کے رہنما سے ملاقات کی۔
بی اے پی کے دیگر رہنماؤں میں حاجی ملک شاہ گورج، میر ولی محمد، میر اصغر رند، میر فائق جمالی، سردارزادہ فیصل جمالی اور آغا شکیل درانی شامل تھے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بلوچستان کے لیے آواز بلند کی ہے۔ شہید بی بی (بے نظیر بھٹو) کے دل میں صوبے کا ایک خاص مقام تھا۔ پیپلز پارٹی نے بلوچستان کے لئے بہت کچھ کیا ہے لیکن یقینی طور پر صوبے کے لئے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
بی اے پی رہنماؤں نے صوبے اور خطے میں “بڑھتے ہوئے چیلنجز” کا حوالہ دیتے ہوئے پی میں شمولیت کے اپنے اقدام کو جائز قرار دیا جس سے صرف “دور اندیش قیادت” کے ذریعے ہی نمٹا جاسکتا ہے۔ وہ نہ صرف بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے مستقبل کے امکانات کے بارے میں پراعتماد تھے بلکہ گورننس کے موجودہ سیٹ اپ میں اس کے کردار کے بارے میں بھی پراعتماد تھے۔