ملک کے سیاسی منظرنامے کو آلودہ کرنے کے لیے سرکردہ رہنماؤں کی لیک ہونے والی آڈیوز کے باعث وزیراعظم شہباز شریف کی آڈیو لیک کے سلسلے میں ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کا ایک سابق ملازم وزیراعظم کی آڈیو لیک میں ملوث پایا گیا تھا جسے اب قانون نافذ کرنے والے ادارے نے حراست میں لے لیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیا گیا شخص وزیر اعظم کے عملے میں سے ایک تھا اور مشتبہ شخص سے تفتیش کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی آڈیوز رواں سال ستمبر اور اکتوبر میں لیک ہوئی تھیں۔
ان مہینوں کے دوران سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر حکومتی عہدیداروں اور پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں اہم معاملات پر تبادلہ خیال کرنے والی متعدد آڈیوز سامنے آئی تھیں جس کے بعد حکومت کے اعلیٰ ترین دفتر کی سیکیورٹی پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے بھی وزیر اعظم ہاؤس کو نقصان پہنچانے کے معاملے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔