اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو جمع کرادیا۔
فیصل واوڈا 2018 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔
9 دسمبر کو الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سابق وفاقی وزیر کو سینیٹر کے طور پر بحال کیا تھا جب سپریم کورٹ نے ان کی تاحیات نااہلی ختم کردی تھی۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن نے واوڈا کی سندھ سے نشست خالی قرار دینے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے نثار احمد کھوڑو رواں سال مارچ میں اسی نشست پر سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ تاہم ای سی پی نے کھوڑو کی کامیابی کا 15 مارچ 2022 کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔
واوڈا کو رواں سال فروری میں الیکشن کمیشن نے دوہری شہریت کے کیس میں نااہل قرار دیا تھا۔ پی ٹی آئی کے سابق رہنما مارچ 2021 میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے رکن منتخب ہوئے تھے۔
تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق واوڈا کو استعفیٰ دینا تھا اور الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کے استعفے کے بعد خالی ہونے والی نشست کو پر کرنے کے لیے ایک اور سینیٹر کو دوبارہ منتخب کرنا تھا۔