حیدرآباد : ٹھنڈی ہواوں کے شہر حیدرآباد کے قلب میں سندھ عوامی فورم، اردو بولنے والوں سمیت مختلف زبانوں کے متعدد بولنے والے سندھ کی تہذیب، محبت، ادب اور طاقت کے رنگوں میں یکجا ہوگئے۔نوجوانوں سمیت تاجر برادری کی بھرپور شرکت۔
سندھ پبلک فورم میں حیدرآباد، حیدرآباد چیمبر آف کامرس، انجمن تاجران حیدرآباد کے عہدیداران، سندھ بھر سے سیاسی و سماجی رہنماؤں، صحافیوں، دانشوروں، شاعروں، ادیبوں، ہونہار طلباء، وکلاء نے شرکت کی۔
لطیف آباد سندھ کے ثقافتی رنگوں سےکھل اُٹھا۔اس موقع پر سندھ عوامی فورم کے صدر حبیب جتوئی، مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر انور حاجانہ، ڈاکٹر حسن لغاری، ڈاکٹر امرشی ٹھاکر، معشوق علی ابڑو اور دیگر نے کہا کہ آج جب پوری دنیا نفرت کی آگ میں جل رہی ہے، سندھ سے رہبر لطیف کے پیغام محبت اور امن کی ثقافت کو دنیا تک پہنچا کر نفرت اور انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری ثقافت اور زبان تب ہی بچ سکے گی جب ہم اسے اپنے قومی مفاد سے جوڑیں گے، اس کے لیے ہمیں نئی بنیادیں رکھنا ہوں گی، ضروری ہے کہ ہمیں اپنی زبان میں دنیا کے ساتھ مل کر چلنا ہو گا۔ اپنی نئی نسل کو پرامن اور خوشحال سندھ دینے کے لیے کارکنوں کے ساتھ مل کر آگے بڑھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی مچ کچہری کا پیغام امن کا پیغام، محبت کا پیغام، اپنے حقوق کے لیے کھڑے ہونے کا پیغام، پرامن جدید سندھ کی تعمیر کا پیغام، ملک کی خوشحالی کا پیغام آج کے دور کا پیغام ہےبلکہ پوری دنیائے انسانیت کے لیے ہم آہنگی کاپیغام ہے.