وزیر اعظم شہباز شریف نے اینکر پرسن شفا یوسفزئی کے گھر مسلح افراد کے زبردستی داخل ہونے اور ملازمین پر تشدد کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
گزشتہ شب جاری ہونے والے ایک ویڈیو بیان میں نجی ٹی وی چینل ’ہم نیوز‘ کی اینکرپرسن شفا یوسفزئی نے الزام عائد کیا تھا کہ چند مسلح افراد نے ان کے گھر کی دیوار پھلانگ کر احاطے میں گھس آئے۔
تاہم انہوں نے کہا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا وہ اپنے والدین کے ہمراہ گھر سے باہر گئی ہوئی تھیں، نامعلوم افراد نے ان کے گھریلو ملازم پر تشدد کیا اور ان کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔
’ہم نیوز‘ کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی گئی ایک ٹوئٹ کے مطابق ’کوہسار پولیس اسٹیشن میں اِس واقعے کی ایف آئی آر پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 342، 452، 506 (2) اور 34 کے تحت درج کرادی گئی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ہدایت دی کہ ملزمان کا سراغ لگا کر قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے۔
انہوں نے اینکر شفایوسفزئی اور ان کے والدین کے ساتھ اظہارِ یک جہتی کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔
دریں اثنا اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پولیس اہلکار شفا یوسفزئی کے گھر پر موجود ہیں اور وہ محفوظ ہیں، تا حکم ثانی شفا یوسفزئی کی سکیورٹی کا مناسب بندوبست کردیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پولیس واقعے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے اور اس کی تہہ تک پہنچنے کے لیے تمام ذرائع کی چھان بین کی جائے گی‘۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بھی شفا یوسفزئی کو فون کیا اور واقعے کی مذمت کی، ’ریڈیو پاکستان‘ کی رپورٹ کے مطابق مریم اورنگزیب نے کہا کہ واقعے میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
سوشل میڈیا سمیت سیاسی و صحافتی حلقوں کی جانب سے بھی واقع کی شدید مذمت کی جارہی ہے، سینیئر صحافی حامد میر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ محض مذمت کرنے کے بجائے مجرموں کو فوری گرفتار کیا جائے۔