لاہور میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی کا کہنا تھا جب عمران خان جنرل باجوہ کے خلاف بات کر رہے تھے تو مجھے بہت برا لگا۔
ان کا کہنا تھاکہ جنرل باجوہ ہمارے محسن ہیں، محسنوں کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے، جنرل باجوہ کے ان پر بہت احسانات ہیں، احسان فراموشی نہ کی جائے۔
پرویز الٰہی نے کہا کہ جنرل باجوہ کے خلاف اب اگر بات کی گئی تو سب سے پہلےمیں بولوں گا، میری ساری پارٹی بولے گی، ہم عمران خان اور پی ٹی آئی کے مخالف نہیں ساتھی ہیں لیکن اپنے محسنوں کو فراموش نہیں کر سکتے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے بہت زیادتیاں کیں، ہمیں اندر کرنے کی کوشش کی، وہ ہمارے خلاف تھے، عمران خان تو مونس الٰہی کو ساتھ بھی نہیں بٹھاتے تھے، اس کے باوجود ہم نے عمران خان کا ساتھ دیا، جب عمران خان نےکہا اسمبلی توڑ دو تو ہم نے فوراً حامی بھرلی۔