یوکرین نے روس پر الزام لگایا ہے کہ وہ کیئو میں شہری اہداف کے خلاف ایرانی ساختہ کامیکازی ڈرونز استعمال کر رہا ہے۔ (ڈرونز کو ایران میں ’هواپیماهای بدون سرنشین‘ کہا جاتا ہے۔). یہ ڈرونز غول در غول دھماکہ خیز مواد کے ساتھ مسلح ہو کر پرواز کرتے ہیں اور اس وقت پھٹ جاتے ہیں جب وہ اپنے ہدف سے ٹکراتے ہیں، اس وجہ سے ان کے حملوں کو روکنا مشکل ہو جاتا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ روس ستمبر کے وسط سے یوکرین کے تنازع میں ایرانی ساختہ شاہد-136 (Shahed-136) ڈرونز استعمال کر رہا ہے۔
روس اسے جیرانیم-2 کہتا ہے، اس کی نوک پر دھماکہ خیز مواد لگایا جاتا ہے اور اسے اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے جب تک کہ اسے حملہ کرنے کی ہدایت نہ کی جائے یہ اپنے ہدف کے اوپر منڈلاتا رہتا ہے. شاہد-136 کے پروں کا پھیلاؤ تقریباً 2.5 میٹر ہے اور دشمن کے لیے ریڈار پر اس کا پتہ لگانا مشکل ہو سکتا ہے۔
یہ واضح نہیں ہے کہ ایسے ڈرونز روس کے پاس کتنی تعداد میں موجود ہیں، لیکن امریکہ نے کہا ہے کہ ایران نے سینکڑوں ڈرونز روس بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ایران نے امریکہ کے اس دعویٰ کی تردید کی ہے۔