(ویب ڈیسک): 4 اکتوبر 1996کو کرکٹ میں ایک 16 سالہ نوجوان نے ایسی شاندار اننگز کھیلی جس نے اسے راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔آج سے 28 سال قبل یعنی 4 اکتوبر 1996 کو پاکستان کے سابق کرکٹر شاہد آفریدی نے صرف محض 16 سال کی عمر میں کرکٹ کا وہ ریکارڈ اپنے نام کیا جس کے بارے میں تصور کرنا کافی مشکل تھا۔
کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں سری لنکا اور پاکستان ون ڈے میچ میں آپس میں مدقابل تھے۔
لیگ اسپنر کے طور پر پاکستان ٹیم میں شامل ہونے والے شاہد آفریدی اپنے کیریئر کا دوسرا میچ کھیل رہے تھے۔
سری لنکا کے خلاف پاکستان کی 60 رنز پر ایک وکٹ گری تو حیران کن طور پر شاہد آفریدی کو بیٹنگ پر بھیجا گیا، وہ اپنے انٹرنیشنل کیریئرمیں پہلی بار بیٹنگ کرنے آئے۔
شاہد آفریدی نے سری لنکن بولرز کا ایسا بھرکس نکالا اور جارحانہ اننگز کھیلی کہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کی تیز ترین سنچری بنا ڈالی۔
جی ہاں! صرف 37 گیندوں پر سنچری بناکر شاہد آفریدی نے دنیا کو حیران کر دیا۔
4 اکتوبر کا وہ دن جب 16 سالہ شاہد آفریدی نے دنیا کو حیران کیا
اس سے قبل ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ سری لنکا کے سنتھ جے سوریا کے پاس تھا جنہوں نے اسی سال 48 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔
شاہد آفریدی نے سری لنکا کے خلاف 40 گیندوں پر 102 رنز کی اننگز کھیلی جس میں 11 چھکے اور 6 چوکے شامل تھے۔
شاہد آفریدی اور سعید انور کی شاندار سنچریوں کی بدولت پاکستان نے سری لنکا کے خلاف 371 رنز کا پہاڑ کھڑا کیا۔ جواب میں سری لنکا کی ٹیم 289 رنز بناسکی۔
ون ڈے کرکٹ کی تیز ترین سنچری بنانے پر شاہد آفریدی کو پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ دیا گیا۔
شاہد آفریدی کا 37 گیندوں پر سنچری کا یہ ریکارڈ 17 سال تک قائم رہا، اس دوران جارحانہ بیٹنگ کرنے پر انہیں بوم بوم کے خطاب سے بھی نوازا گیا۔
پھر 1 جنوری 2014 کو نیوزی لینڈ کے کوری اینڈرسن نے 36 گیندوں پر سنچری بناکر شاہد آفریدی کا ریکاڈ توڑا۔
بعد ازاں 2015 میں جنوبی افریقا کے اے بی ڈی ویلیئرز نے 31 گیندوں پر سنچری اسکور کرکے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین سنچری کا ریکارڈ اپنے نام کیا۔
28 سال گزرنے کے بعد بھی شاہد آفریدی کی 1996 کی اننگز کا شمار کرکٹ کی تاریخ کی شاندار اننگز میں کیا جاتا ہے۔