(ویب ڈیسک ):جیکب آباد میں انسداد پولیو مہم کے دوران مبینہ زیادتی کی شکار خاتون پولیو ورکر کی سکیورٹی میں غفلت برتنے پر سندھ حکومت نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی کو عہدوں سے ہٹادیا۔ذرائع کے مطابق انتظامات میں غفلت پر ڈی ایچ او جیکب آباد کو بھی ہٹا دیا گیا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ایس پی جیکب آباد کو سی پی یو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جب کہ ڈپٹی کمشنر جیکب آباد کو سروس جنرل ایڈمنسٹریشن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جیکب آباد کے نواحی گاؤں اللہ بخش جکھرانی میں پولیو کے خاتمے کے قطرے پلانےکے لیے جانے والی ورکر سے مبینہ زیادتی کا واقعہ پیش آیا تھا۔
خاتون پولیو ورکر کا کہنا تھا کہ میرےدل کی دھڑکن تیز اور طبعیت خراب ہوگئی، ساتھی ورکر مجھے اسپتال لے آیا، جس آدمی نے فون اور پیسے چھینے اسے پہچان سکتی ہوں۔
اس کے بعد جیکب آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں لیڈی پولیو ورکر نے اپنے ساتھ زیادتی کا بیان دے دیا جس کے بعد پولیس نے ملزم نے کو گرفتار کرلیا۔
ڈپٹی کمشنر ظہور مری اور ایس ایس سُمیر نور چنہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ مرکزی ملزم احمد جکھرانی کو اسلحے سمیت گرفتار کر لیا ہے جب کہ خاتون کے ڈی این اے نمونے جامشورو منتقل کر دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خاتون کے پہلے بیان کے مطابق ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا تھا، اسی مقدمے میں زیادتی کی دفعہ شامل کی جائےگی۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ قبائلی معاشرے کے باعث خاتون اس وقت گھبرا گئی تھی، عدالت میں خاتون نے زیادتی کا بیان دیا۔
اس دوران خاتون کے ساتھ ایک اور افسوس ناک واقعہ پیش آیا ، خاتون پولیو ورکرکو سہارا دینے کے بجائے شوہر نےگھر سے ہی نکال دیا۔
ڈی آئی جی سکھر پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ خاتون کو شوہر نے سیاہ کاری کا الزام لگا گھر سے نکال دیا ہے۔ خاتون نے اپنے سسرال اور شوہر کی جانب سے جان کا خطرہ ظاہر کیا ہے۔
اس واقعے کے بعد پولیس نے خاتون کے شوہر اور دیور کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔
ڈی آئی جی سکھر کا کہنا تھا کہ ہر پہلو سے تفتیش کر رہے ہیں، مرکزی ملزم بھی گرفتار ہے، خاتون نے پہلے ڈکیتی اور ڈرانے دھمکانے کا بیان دیا تھا، خاتون نے دونوں بیانات کسی دباؤ پر تو نہیں دیے اس کا جائزہ لیا جائےگا، بیانات تبدیل کرانے میں کوئی ملوث نکلا تو کارروائی کی جائےگی۔