اسلام آباد (ویب ڈیسک): حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل کے سربراہ اختر مینگل کو منانے کی کوششیں ناکام ہوگئیں۔گزشتہ روز اختر مینگل نے بطور احتجاج قومی اسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیا تھا اور اعلان کیا تھاکہ پورے نظام پر عدم اعتماد کر رہا ہوں۔
حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے اخترمینگل کو منانے کی کوششیں کی گئیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ کی قیادت میں حکومتی وفد نے اختر مینگل سے ملاقات کی اور ان سے استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے بھی سردار اختر مینگل سے ملاقات کی اور قومی اسمبلی سے استعفیٰ واپس لینے کی اپیل کی۔
تاہم حکومت اور اپوزیشن کی یہ کوششیں ناکام ہوگئیں اور اختر مینگل نے استعفیٰ واپس لینے سے انکار کردیا۔
میڈیا سے گفتگو میں اختر مینگل کا کہنا تھاکہ میرا استعفیٰ واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں، انہوں نے مجھے قائل کرنے کی کوشش کی لیکن میں نے ان کو قائل کرلیا۔
انہوں نے کہاکہ 2018 سے بلوچستان کے استحصال، مسائل، وسائل اور مسنگ پرسنز کا معاملہ اٹھایا، ان کو سمجھ ہی نہیں آرہی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز استعفے کے اعلان کے بعد اختر مینگل نے اسمبلی سیکرٹری کے پاس استعفیٰ جمع کرایا تھا جسے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔