ماسکو (ویب ڈیسک): روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ امریکیوں کو لگتا ہے کہ تیسری عالمی جنگ ہوئی تو اس سے صرف یورپ متاثر ہوگا تاہم واشنگٹن کو یہ بات جاننا چاہیے کہ روس کی اپنی ڈاکٹرائن ہے جس میں نیوکلیئر ہتھیاروں سے متعلق بھی ڈاکٹرائن شامل ہے. یمنی وزارت خارجہ کے سربراہ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روس نے ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال سے متعلق اپنی پالیسی کو موجودہ تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا شروع کردیا ہے، نیوکلیئر ہتھیاروں سے متعلق ڈاکٹرائن کو بھی بہتر بنا رہے ہیں۔
روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ صدر ولادیمر پیوٹن نے جون کے اواخر میں امکان ظاہر کیا تھا کہ نیوکلیئر ڈاکٹرائن تبدیل کردی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیوکلیئر ہتھیار ممکنہ استعمال کرنے کے آغاز کا درجہ کم کرنے سے متعلق ایڈجسٹمنٹ کی جارہی ہے، ایسے نیوکلیئر ہتھیار بھی بنائے جا رہے ہیں جو بہت ہی کم ییلڈ کے حامل ہیں۔
روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یورپی حلقوں میں یہ بحث ہو رہی ہے کہ ایسے ہتھیار بلا خوف استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ یوکرین کے روس میں حملوں کی پشت پناہی کرکے مغرب آگ کے ساتھ کھیل رہا ہے اور یوکرین کو روس کیخلاف امریکی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دیکر یوکرین جنگ کی کشیدگی میں اضافے اور اپنے لیے مصیبت کو پکار رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس ڈاکٹرائن کو اس وقت واضح کیا جا رہا ہے جس سے امریکی حکام بھی واقف ہیں۔
روسی وزیر خارجہ نے مغربی ممالک کے لیڈروں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ آگ سے کھیل رہے ہیں، ان بوڑھے انکل اور آنٹیوں کے ہاتھ میں ایٹم بم، چھوٹے بچوں کے ہاتھ میں ماچس کی ڈبیا کی طرح ہیں۔