(ویب ڈیسک ):دنیا کے امیر ترین شخص اور ٹیسلا، ایکس اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک نے امریکی صدارت کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی کابینہ میں شمولیت کی دعوت قبول کرلی۔گزشتہ روز برطانوی خبر ایجنسی کو دیےگئے انٹرویو میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں غور کر رہے ہیں کہ اگر نومبر میں ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں کامیاب ہوگئے تو ایلون مسک کو اپنی کابینہ میں شامل کریں گے۔
ایلون مسک کی تعریف کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایک سمجھدار اور بہترین انسان ہے، اگر وہ راضی ہوا تو میں ضرور اس کو کابینہ میں شامل کروں گا۔
ٹرمپ کی پیشکش پر سوشل میڈیا پر جواب دیتے ہوئے ایلون مسک کا کہنا تھا کہ وہ خدمات فراہم کرنےکے لیے تیار ہیں۔
انٹرویو کے دوران ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ وہ دوبارہ اقتدار میں آئے تو الیکٹرک گاڑیوں کی خریداری پر 7500 ڈالر ٹیکس کریڈٹ کا فیصلہ واپس لے لیں گے جو کہ بائیڈن انتظامیہ نے اپنی کلائمٹ چینج پالیسی کے تحت لاگو کیا تھا۔
خیال رہے کہ ایلون مسک ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حامیوں میں شمار ہوتے ہیں اور انہیں بھاری الیکشن فنڈ بھی فراہم کرتے ہیں۔
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے سابق صدر ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد ان کی عوامی سطح پر باقاعدہ حمایت کا اعلان کیا تھا۔
گزشتہ ماہ سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے کہا تھا کہ انہوں نے ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والے گروپ سپر پولیٹیکل ایکشن کمیٹی کو ماہانہ 45 ملین ڈالر دینےکا فیصلہ کیا ہے۔
جنوری 2021 میں کیپیٹل ہل ہنگاموں کے بعد ٹرمپ کا ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ مستقل طور پر معطل کر دیا گیا تھا تاہم گزشتہ سال ٹوئٹر خریدنے کے بعد ایلون مسک نے ڈونلڈ ٹرمپ کا اکاؤنٹ دوبارہ فعال کر دیا تھا۔