ریاض (ویب ڈیسک): سعودی عرب کے وزیر اعظم اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے قتل کا خدشہ ظاہر کردیا۔امریکی میگزین پولیٹیکوکے مطابق محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے کہا ہے کہ انہیں قتل کرنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔پولیٹیکو میگزین کے مطابق محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے کہا کہ انہوں نے سعودی اسرائیلی تعلقات کی بحالی اور امریکا کے ساتھ تعاون کی خاطر اپنی جان خطرے میں ڈال رکھی ہے۔
ایک موقع پر سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے مصر کے مقتول صدر انور سادات کا بھی حوالہ دیا جنہیں اسرائیل کے ساتھ کیمپ ڈیوڈ سمجھوتے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی ارکان کانگریس سے یہ بھی کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی امکانی معاہدہ میں فلسطینی ریاست کے حصول کے کسی حقیقی راستے کو بھی شامل کیا جائے خاص طور پر اب جب اسرائیل کے خلاف عربوں کا غصہ اپنے عروج پر ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال فروری میں سعودی عرب کی جانب سے امریکا کو کہا گیا تھا کہ سعودی عرب اس وقت تک اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا آغاز نہیں کرے گا جب تک 1967 کی سرحدوں میں آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہیں ہوجاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو۔
اس سے قبل رواں سال جنوری میں سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا تھا کہ مسئلہ فلسطین حل ہوجائے تو سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ سعودی عرب کی اولین ترجیح غزہ میں جنگ بندی ہے، بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا تعلق غزہ جنگ سے ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔