(ویب ڈیسک ):سابق سربراہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ڈی ایچ اے پشاور کی زمین مہنگی بیچنے کے الزام میں تحقیقات شروع ہوگئیں۔گزشتہ روز سابق آئی ایس آئی چیف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو فوجی تحویل میں لے کر ان کا فیلڈ جنرل کورٹ مارشل شروع کردیا گيا۔
آئی ایس پی آرکے مطابق فیض حمید کےخلاف پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت مناسب انضباطی کارروائی کا آغاز کردیا گیا، سپریم کورٹ کے حکم پر نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے معاملے پرکورٹ آف انکوائری شروع کی گئی۔
تاہم جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں انکشاف ہوا ہے کہ فیض حمید کے خلاف ڈی ایچ اے پشاور کی زمین مہنگی بیچنے کے الزام کی تحقیقات شروع ہوگئیں جس میں انہوں نے ڈی ایچ اے پشاور کو مبینہ طور پر72 کروڑ کا نقصان پہنچایا۔
پروگرام کیپٹل ٹاک میں پیش کی گئیں تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک پشاور کے رہنما شفیق امینی نے جنرل باجوہ کے ساتھ ڈیل کی لیکن شفیق امینی نے فیض حمید سے فائدہ حاصل کرنے کی تردید کی۔