لاہور (ویب ڈیسک): پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد کی منظوری کے دو روز بعد سائفر کا الزام ایک بار پھر امریکا پر عائد کر دیا۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدت کیس کا فیصلہ چینلج کر رہے ہیں، مصروفیات کے باعث جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی کے عہدے سے استعفیٰ دیا۔عمر ایوب کا کہنا تھا وزیراعظم نے تسلیم کیا کہ یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے، محسن نقوی نے ساڑھے 400 ارب کی گندم درآمد کرائی، حکومت اب کہہ رہی ہے گندم برآمد کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا امریکا نے سائفر کے ذریعے پاکستان میں مداخلت کی۔
یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی ایوان نمائندگان نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کے الیکشن میں مداخلت اور بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔
امریکی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں عوام کو جمہوری عمل میں شرکت سے روکنے کے لیے عوام کو دبانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہیں۔
اس کے جواب میں گزشتہ روز پاکستان کی قومی اسمبلی نے بھی امریکی قرارداد کی مخالفت میں ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے انتخابات میں کروڑوں پاکستانیوں نے ووٹ دیئے ہیں اور امریکی قرارداد مکمل طور پر حقائق پر مبنی نہیں ہے۔
قومی اسمبل کی قرارداد کے متن کے مطابق پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے، پاکستان اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے امریکی ایوان نمائندگان سے منظور ہونے والی قرارداد کی مخالفت کرنے سے انکار کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد کی مخالفت کی اور امریکی قرارداد کو پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ماننے سے انکار کیا۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف بارہا یہ بات کہتی رہی ہے کہ امریکا نے سائفر کے ذریعے ایک منتخب حکومت کو گرانے میں اہم کردار ادا کیا۔