(ویب ڈیسک):اسلام آباد: وزیراعظم نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ میں خامیاں ہیں، اس معاملے پر کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی صدارت میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں ملکی معاشی اور سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس کو آئی ایم ایف وفد کے ساتھ بات چیت میں پیش رفت اور اسلام آباد ہائی کورٹ کیسز سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ پر اٹارنی جنرل اور وزیر قانون نے رپورٹ کے اہم نکات بتائے جب کہ وفاقی کابینہ کواٹارنی جنرل آف پاکستان کی جانب سے فیض آباد دھرنا واقعے کے انکوائری کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی گئی اور اس حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
کابینہ نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قرار دیا کہ انکوائری کمیشن نے اپنے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آرز) کے مطابق کام نہیں کیا۔ وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے کابینہ کی ایک خصوصی کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی جو اس سلسلے میں اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
اجلاس میں وزیراعظم نے کہا کہ رپورٹ میں واقعی خامیاں ہیں اور یہ رپورٹ ٹی او آرز کے مطابق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیض آباد دھرنا کمیشن رپورٹ کے معاملے پر کابینہ کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پاکستانی شہریت کے 3 ملزمان کی حوالگی کے سلسلے میں حکومت پاکستان اور حکومت برطانیہ کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی منظوری دے دی۔