بشکیک- کرغزستان (ویب ڈیسک): کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہونے والی ہنگامہ آرائی کے پیش نظر پاکستانی سفارتخانے نے طلبہ وطالبات اور دیگر شہریوں کیلئے رابطہ نمبر جاری کر دیے۔پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایمرجنسی میں 00996555554476 اور00996507567667 پر رابطہ کریں۔اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ کرغزستان میں پاکستان کے سفیر اور ان کی ٹیم ایمرجنسی نمبروں پر موجود ہے، فراہم کردہ دونوں نمبرز واٹس ایپ پر بھی موجود ہیں۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق پاکستان نے کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے طلباء کے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات پر اسلام آباد میں تعینات کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو ڈیمارش کیلئے دفتر خارجہ طلب کر لیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سفیر اور ان کی ٹیم نے اب تک طلبا اور ان کی فیملیزکی سینکڑوں ٹیلی فون کالز کا جواب دیا ہے، کالز ٹریفک زیادہ ہونےسے نمبرز پر رابطہ نہ ہو سکے تو میسیج یا واٹس ایپ میسیج کر دیں۔
دوسری جانب کرغزستان میں تعینات پاکستانی سفیر علی ضیغم نے کہاکہ حالات معمول پر آنے تک پاکستانی طلبہ گھروں پر رہیں، مقامی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے رابطے میں ہیں، تمام پاکستانی طلباء کی حفاظت یقینی بنانےکےلیے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک کے مقامی اور غیر ملکی طلبہ میں جھگڑے کے بعد ہنگامہ آرائی ہوگئی ہے، پاکستانی طلبہ بھی ہنگاموں کی زد میں آگئے اور مشتعل کرغز طلبہ نے پاکستانی طلبہ کے ہاسٹلز پر حملے کردیے، متعدد طلبہ کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق مظاہرین کے حملوں میں 3 پاکستانی طالب علموں کی ہلاکت ہو چکی ہے تاہم میڈیا ان ہلاکتوں کی تصدیق نہیں کر سکتا۔مشتعل کرغز طلبہ کی جانب سے پاکستانی نوجوانوں کے ہاسٹلز پر حملے کرکے توڑ پھوڑ کی گئی اور پاکستانی طالبات کو بھی ہراساں کیا جا رہا ہے جس پر پاکستانی طلبہ تشویش کا شکار ہوگئے ہیں۔پاکستانی نجی ٹی وی چینل سے خصو صی گفتگو میں پاکستانی طلبہ نے کہا کہ ہاسٹل میں لڑکوں اور لڑکیوں پر تشدد کیا گیا ہے، طلبہ نے پاکستان سفارت خانے کی جانب سے عدم تعاون کی بھی شکایت کی ہے۔
پاکستان نے کرغزستان میں پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے طلباء کے ساتھ پیش آنے والے پرتشدد واقعات پر اسلام آباد میں تعینات کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو ڈیمارش کیلئے دفتر خارجہ طلب کر لیا۔وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل وزارت خارجہ اعزاز خان نے کرغز سفارتخانے کے ناظم الامور کو طلب کیا اور انہیں کرغزستان میں زیر تعلیم پاکستانی طلبا کے خلاف واقعات کی رپورٹس پر حکومت پاکستان کی گہری تشویش سےآگاہ کیا گیا۔
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی سلامتی یقینی بنانے کیلئے حکومت پاکستان کرغز حکومت سے مسلسل رابطے میں ہے، کرغز حکام نے بشکیک میں پاکستانیوں سمیت غیرملکی طلبہ کے خلاف تشددکے واقعات پر افسوس کا اظہار کیا۔حکام وزارت خارجہ کا بتانا ہے کہ کرغز حکام نے معاملے کی انکوائری کرانے اور قصورواروں کو سزا دینےکا وعدہ بھی کیا ہے۔وزارت خارجہ کے مطابق کرغزستان میں پاکستانی سفارتخانے نے ہنگامی ہیلپ لائن کھول دی ہیں، سفارتخانے نے طلباء اور ان کے اہلخانہ کے سوالات کے جوابات دیے ہیں، سفیر حسن علی ضیغم اعلیٰ کرغز حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کرغز وزارت صحت کے مطابق 4 پاکستانیوں کو ابتدائی طبی امداد دیکر فارغ کر دیاگیا، ایک پاکستانی جبڑے کی چوٹ کے باعث زیر علاج ہے۔
وزارت خارجہ کا کہنا تھا حکومت پاکستان دنیا بھر میں اپنے م وطنوں کے تحفظ اور سلامتی کے معاملےکوبہت سنجیدگی سے لیتی ہے، جس پر کرغزستان کے ناظم الامور کا کہنا تھا کرغز حکومت کو پاکستانی طلباء اور شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرنے چاہئیں، حکومت پاکستان ہم وطنوں کی فلاح و بہبود یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گی۔نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے دفتر خارجہ کو صورتحال پر گہری نظر رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے پاکستانی شہریوں کو مکمل مدد اور سہولت فراہم کرنے کا کہا ہے۔
یاد رہے کہ کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں مصری اور کرغز طلباء کے درمیان ہونے والی لڑائی کے بعد بڑی تعداد میں بلوائیوں نے پاکستانی اور دیگر ممالک کے طلبہ و طالبات کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس میں متعدد افراد کے زخمی ہونے اور 3 طالبعلموں کی ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات سامنے آئی تھیں۔