مدھیہ پردیش (شوبز ڈیسک): بالی ووڈ کی سُپر اسٹار کرینہ کپور خان کو اپنی حمل کی کتاب کے عنوان میں لفظ ‘بائبل’ استعمال کرنے پر ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کردیا ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور خان کو ان کی کتاب “کرینہ کپور خان کی پریگننسی بائبل” کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کیا، یہ نوٹس اس وقت جاری کیا گیا جب ایک وکیل نے کتاب کے عنوان میں لفظ “بائبل” کے استعمال کے خلاف عدالت سے رجوع کیا۔
کرسٹوفر انتھونی نامی وکیل نے اپنی درخواست میں کہا کہ حمل کی کتاب کے عنوان میں لفظ “بائبل” کا استعمال کرنا عیسائی برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا ہے۔
وکیل نے کہا کہ بائبل پوری دنیا میں عیسائیت کی مقدس کتاب ہے اور کرینہ کپور کے حمل کا بائبل سے موازنہ کرنا غلط ہے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ کرینہ کپور نے اپنی کتاب کی “سستی پبلسٹی” حاصل کرنے کے لیے لفظ بائبل کا استعمال کیا۔
کرسٹوفر انتھونی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کیا کہ کرینہ کپور اور کتاب فروخت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
ہائی کورٹ جج نے کرینہ کپور سے جواب طلب کیا ہے کہ اُنہوں نے اپنے حمل کی کتاب کے عنوان میں لفظ ’بائبل‘ کیوں استعمال کیا۔
واضح رہے کہ سال 2021 میں شائع ہونے والی اس کتاب کا عنوان ‘Kareena Kapoor Khan S Pregnancy Bible The Ultimate Manual For Moms’ ہے جس میں کرینہ کپور کے حمل کے سفر کی تاریخ بیان کی گئی ہے اور حاملہ خواتین کے لیے مفید تجاویز فراہم کی گئی ہیں۔