لاہور (ویب ڈیسک): لاہور ہائیکورٹ میں وکلا کی گاڑیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی۔لاہور ہائیکورٹ کے سکیورٹی آفیسر نے وکلا کی گاڑیوں کے احاطہ عدالت میں داخلے پر پابندی لگائی۔سکیورٹی آفیسر کا کہنا ہے کہ کسی وکیل کی گاڑی لاہور ہائیکورٹ کے اندر پارک نہیں ہو گی۔
پولیس نے کسی بھی قسم کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہائیکورٹ کے باہر جی پی او چوک میں واٹر کینن پہنچا دی۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق کی عدالت کے باہر فریقین آپس میں الجھ پڑے، اقدام قتل کے کیس کے سلسلے میں پیشی پر آئے فریقین میں جھگڑا ہوا، پولیس نے دو افراد کو حراست میں لے کر سکیورٹی روم منتقل کر دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سول کورٹ منتقل کرنے اور وکلا پر دہشتگردی کے مقدمات کے خلاف وکلا برادری کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا، پولیس کی جانب سے مشتعل وکلا کو منشتر کرنے کے لیے واٹر کینن اور آنسو گیس کا استعمال کیا گیا اور متعدد وکلاء کو حراست میں بھی لیا گیا۔