پشاور (ویب ڈیسک): پشاور ہائیکورٹ نے پنجاب پولیس اور دیگر اداروں کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورکو گرفتارکرنےسے روک دیا۔پشاور ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے مقدمات کی تفصیل کے لیے دائر درخواست پر کیس نمٹا دیا ، عدالت نے پنجاب پولیس کو وزیر اعلیٰ کے پی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا۔سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس شکیل احمد پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
وزیرا علیٰ علی امین گنڈاپور کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مقدمات کی تفصیل کے لیے یہ درخواست دائرکی گئی ہے۔ اینٹی کرپشن نے ابھی تک رپورٹ جمع نہیں کی۔ جس پر جسٹس عتیق شاہ نے کہا کہ اینٹی کرپشن تو آپ کا اپنا محکمہ ہے۔ اگر وزیراعلیٰ اپنے ادارے سے رپورٹ نہیں لے سکتے تو اس میں ہم کیا کریں۔
پراسیکیوٹر نیب نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف نیب میں ایک انکوائری ہے۔
ایف آئی اے کے وکیل نے بتایا کہ ایف آئی اے سائبر کرائم میں بھی وزیراعلیٰ کے خلاف دو مقدمات ہیں جبکہ وکیل وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں وزیراعلیٰ کے خلاف درج مقدمات کی تفصیل فراہم کی جائے۔ جس پر جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے بتایا کہ مقدمات کی تفصیلات کے لیے صوبائی حکومت نے پنجاب حکومت سے معاملہ اٹھایا ہے۔ علی امین گنڈاپور اس صوبے کے چیف ایگزیکٹیو ہیں۔ ان کی گرفتاری سے کیا پیغام جائے گا۔
عدالت نے پنجاب پولیس اور دیگر اداروں کو وزیراعلیٰ کی گرفتاری سے روکتے ہوئے حکم دیا کہ وزیراعلیٰ کو کسی بھی کیس میں گرفتار نہ کیا جائے۔
عدالت نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے خلاف مقدمات کی تفصیلات کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کریں۔