اسلام آباد (ویب ڈیسک): وزیراعظم نے اقتصادی چلینجز سے نکالنے کے لیے ٹاسک پورا نہ کرنے اور مبینہ کرپشن میں ملوث فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے گریڈ 21 اور 22 کے تیرہ افسران کو عہدے سے ہٹا دیا۔تفصیلات کے مطابق میاں شہبازشریف کی جانب سے ملک کو درپیش اقتصادی چیلنجز سے نکالنے کیلئے وزارتوں اور ڈویژنوں و انکے ماتحت اداروں کو دیئے جانے والے ٹاسک پورا نہ کرنے والے افسران کے خلاف کاروائی کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔
پہلے مرحلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں گریڈ اکیس اور بائیس کے تیرہ افسروں کوعہدوں سے ہتا کر انکی خدمات ایڈمن پول کے حوالے کردی گئی ہیں جبکہ دوسرے مرحلے میں ایف بی آر میں مزید بڑے پیمانے پر گریڈ انیس اور بیس کے افسران کے بھی تبادلوں کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ دوسرے افسران کی فہرستیں بھی تیار ہورہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے بعد دوسرے اداروں اور وزارتوں کو دیئے گئے ٹاسک پورے نہ کرنے کے حوالے سے بھی جلد کاروائی ہونے والی ہے جس میں ٹاسک پورا نہ کرنے کے ذمہ دار افسران کو عہدوں سے ہٹادیا جائے گا۔
ایف بی آر کے حوالے سے زرائع کا کہنا ہے کہ بجٹ سازی کے اہم موقع پر اتنے بڑے پیمانے پر تقرریوں و تبادلوں سے ایف بی آر اور فیلڈ فارمشنز میں شدید بے چینی و اضطراب پایا جاتا ہے جس سے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیاں متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ(اپریل) کیلئے ابھی تک ٹیکس وصولیوں آن ٹریک تھیں اور گذشتہ روز تک اڑھائی سو ارب روپے سے زائد کی ٹیکس وصولیاں کی جاچکی تھیں اور ایف بی آر پر امید تھا کہ رواں مال کیلئے بھی ٹیکس وصولیوں کاہدف حاصل کرلیا جائے گا تاہم ابھی اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والی کاروائی سے نہ صرف یف بی آر ہیڈ کوارٹر بلکہ فیلڈ فارمشنز میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابھی مزید افسران کے بھی تبادلے ہونے جارہے ہیں۔