تہران (ویب ڈیسک): ایران نے درجنوں ڈرونز اور بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے اسرائیل پر حملہ کردیا۔بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق دمشق میں ایرانی تنصیبات پر اسرائیلی حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیل پر 300 سے زائد ڈرونز اور بیلسٹک میزائل فائر کردیئے، ایرانی پاسدران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کی باضابطہ تصدیق کی ہے۔دوسری جانب اسرائیلی فوج نے ایران سے براہ راست حملے کی تصدیق کردی.درجنوں ڈرونز اور بیلسٹک میزائل ایران سے روانہ ہوئے اور اسرائیل کے لیے اپنا راستہ بنایا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے پڑوسی ممالک کو بھی خبردار کردیا ہے کہ اگر اسرائیل پر داغے گئے ڈرونز اور میزائلوں کو روکا گیا تو انہیں بھی نشانہ بنائیں گے۔
ترجمان صیہونی فوج کے مطابق ایران نے اسرائیل کی سرزمین کی طرف بغیر پائلٹ کے طیارے روانہ کیے تاہم طیاروں کو اسرائیل تک پہنچنے میں کئی گھنٹے لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کئی شہروں پر ایمرجنسی لگادی ہے تاہم ہم کوشش کریں گے کہ ڈرونز اور میزائلوں کو اسرائیل کی سرزمین تک پہنچنے سے روکا جائے۔ادھر ایک اسرائیلی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل نے شام اور اردن پر کئی ایرانی ڈرونز کو نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔
علاوہ ازیں امریکی صدر جو بائیڈن اپنی چھٹیاں منسوخ کرکے وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، قومی سلامتی مشیروں کے اجلاس میں انہوں نے ایرانی حملے کا جائزہ لیا، انہیں ایرانی حملے کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔امریکی صدر نے کہا کہ اسرائیل میں ہمارے ہزاروں لوگ موجود ہیں، ہم اسرائیل کے دفاع کے لیے وقف، دفاعی مدد کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران کامیاب نہیں ہوگا۔
واضح رہے کہ تمام ایرانی حملے کے باعث پڑوسی ممالک کی جانب سے اپنی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کردیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے داغےگئے 99 فیصد ڈرون اور میزائلوں کو تباہ کردیاگیا۔اسرائیلی وزیر دفاع کے مطابق ایران نے 300سے زائد پروجیکٹائل اسرائیل کی طرف داغے، بیلسٹک میزائلوں کی معمولی تعداد اسرائیلی سرزمین تک پہنچ سکی۔
واضح رہے کہ ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائلز فائر کیے، ایرانی پاسدران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کی باضابطہ تصدیق کی جبکہ اسرائیلی فوج نے بھی تسلیم کیا کہ ایران کے فائر کردہ کچھ میزائل اسرائیل میں گرے۔
رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔