لندن (ہیلتھ ڈیسک): ایک نئے تجزیے میں انکشاف ہوا ہے کہ 2040 تک عالمی سطح پر پروسٹیٹ کینسر کے کیسز میں کی تعداد میں دُگنا اضافہ متوقع ہے۔لانسیٹ کمیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ 2020 میں پروسٹیٹ کینسر کے 14 لاکھ کیسز کی تعداد کا 2040 تک بڑھ کر 29 لاکھ تک پہنچ جانا متوقع ہے۔ بیماری کے سبب واقع ہونے والی اموات میں بھی 85 فی صد تک کا اضافہ یعنی اس دورانیے میں تقریباً سات لاکھ اموات متوقع ہیں۔
محققین کے مطابق اموات اور تشخیص میں اضافے سے بچنا ممکن نہیں جبکہ زیادہ تر کیسز کا کم اور اوسط آمدنی رکھنے والے مملک میں سامنے آنا متوقع ہے۔
تحقیق کے مطابق بوڑھی ہوتی آبادی اور عمر میں اضافے جیسے عوامل بوڑھے افراد کے اس بیماری سے متاثر ہونے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔
پروسٹیٹ کینسر کے مرکزی عوامل میں عمر کا 50 برس سے زیادہ ہونا اور بیماری کی خاندانی تاریخ ہونا شامل ہیں۔ لہٰذا محققین کا کہنا ہے کہ عوامی صحت کے اقدامات کے سبب کیسز میں اضافے کا روکا جانا ممکن نہیں ہوگا۔
تاہم، مصنفین نے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک (جہاں زیادہ تعداد میں کیسز کا سامنے آنا متوقع ہے) میں جلد تشخیص کے لیے کینسر اسکریننگ پروگرام فراہم کرنے پر زور دیا ہے۔