ماسکو (ویبڈیسک): روس کے دارالحکومت ماسکو کے نواحی علاقے کے کانسرٹ ہال میں ہونے والے حملے میں ہلاک افراد کی تعداد 93 ہو گئی۔وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ماسکو میں کانسرٹ ہال میں فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کااظہار کیا اور کہا کہ مشکل وقت میں پاکستان روس کے ساتھ کھڑا ہے۔
چین کے صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، چین قومی سلامتی اور استحکام کیلئے روس کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
روسی حکام کی جانب سے صدر ولادیمیر پیوٹن کو کانسرٹ ہال میں ہونے والی فائرنگ کے واقعے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فائرنگ کے واقعے میں ہلاک افراد کی تعداد 93 ہو گئی ہے۔
روس کے صدارتی آفس کریملن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کانسرٹ ہال حملے میں اب تک 11 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔
اس حوالے سے میڈیا کا بتانا ہے کہ دو مشتبہ افراد کو یوکرین کی سرحد کے قریب سے حراست میں لیا گیا تاہم روسی حکام کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
روسی میڈیا کے مطابق تین دہشتگردوں نے لوگوں سے بھرے ہوئے کراکس سٹی ہال میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی اور بم پھینکے، دھماکے سے کانسرٹ ہال کی چھت کا ایک حصہ گر گیا اور کئی افراد ملبے تلے دب گئے، دھماکے سے کنسرٹ ہال کی عمارت میں آگ بھی لگ گئی۔
وائٹ ہاؤس کے مشیر برائے قومی سلامتی جان کربی نے روس میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق واقعے میں یوکرین ملوث نہیں ہے۔
جان کربی نے واضح کیا کہ ماسکو میں امریکی سفارتخانے نے 8 مارچ کو امریکی شہریوں کو ممکنہ دہشتگردی سے خبردار کرتے ہوئے مجمعے میں جانے سے گریز کرنے کی ہدایات بھی جاری کی تھیں۔
دوسری جانب روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے دہشت گردی میں یوکرین کے ملوث نہ ہونے سے متعلق امریکی ردعمل پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے حملے کے دوران ہی آخر کس بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کرلیا کہ دہشتگرد حملے میں کوئی دوسرا ملوث ہے؟