اسلام آباد (ویبڈیسک): صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس اب تک نہیں بلایا۔صدر عارف علوی کو چار دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور نے سمری بھیجی تھی، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کی سمری پر اب تک دستخط نہیں کیے۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صدر مملکت کا مؤقف ہے کہ ایوان ابھی مکمل نہیں،کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
عارف علوی نے تاحال سمری منظوریا مسترد نہیں کی صرف زبانی مؤقف سامنے آیا ہے۔
نگران وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ آرٹیکل91کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدراجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہوجائے گا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن سینیٹر اور سینیئر رہنما اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ صدر عارف علوی نے سمری پر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو اسپیکر آئین کے مطابق خود اجلاس بلاسکتا ہے۔صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس اب تک نہیں بلایا۔
صدر عارف علوی کو چار دن پہلے وزارتِ پارلیمانی امور نے سمری بھیجی تھی، صدر مملکت نے اجلاس بلانے کی سمری پر اب تک دستخط نہیں کیے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صدر مملکت کا مؤقف ہے کہ ایوان ابھی مکمل نہیں،کچھ مخصوص نشستوں کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔
عارف علوی نے تاحال سمری منظوریا مسترد نہیں کی صرف زبانی مؤقف سامنے آیا ہے۔
نگران وفاقی حکومت کا مؤقف ہے کہ آرٹیکل91کی دفعہ 2 کے تحت 21 دن تک اجلاس بلانا لازمی ہے، صدراجلاس نہیں بھی بلاتے تو 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس ہر صورت ہوجائے گا اور 29 فروری کو ہونے والا اجلاس آئین کے عین مطابق ہوگا۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن سینیٹر اور سینیئر رہنما اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ صدر عارف علوی نے سمری پر قومی اسمبلی کا اجلاس نہ بلایا تو 29 فروری کو اسپیکر آئین کے مطابق خود اجلاس بلاسکتا ہے۔