(ویب ڈیسک ):غزہ میں اسرائیل کے بلا تفریق سفاکانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، صیہونی بمباری سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 25 ہزار 474 سے تجاوز کر گئی، 62 ہزار سے زائد افراد زخمی اور لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 19 سے 21 جنوری کے دوران مختلف اسرائیلی حملوں میں مزید 343 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ مزید 573 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این او سی ایچ اے (اوچھا) کے مطابق 20 جنوری تک غزہ میں کیمپوں سے سمیت مختلف علاقوں میں 17 لاکھ سے زائد بے گھر افراد موجود تھے۔
اوچھا کے مطابق غزہ میں کمال عدوان اسپتال سمیت 15 مختلف اسپتالوں نے محدود پیمانے پر دوبارہ کام شروع کردیا ہے تاہم اب بھی کئی اسپتال مکمل طور پر غیر فعال ہیں۔
اوچھا کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں بے گھر افراد کیلئے انسانی امداد کی فراہمی تاحال مشکلات درپیش ہیں، جنوری کے پہلے دو ہفتوں کیلئے مقررہ 29 فلاحی مشنوں میں سے صرف 7 مشن غزہ میں پنہچائے جا سکے، جس میں زندگی بچانے والی ادویات سمیت صرف بنیادی ضروریات کی چیزیں شامل تھیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیلی حکام کی جانب سے غزہ میں امداد کا سلسلہ جاری رکھنے میں رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، 20 اور 21 جنوری تک رفح او ر کیرم شیلوم راہداریوں سے ادویات، غذا اور دیگر بنیادی اشیا کے صرف 325 ٹرک غزہ میں پہنچائے جا سکے ہیں۔
ادھر اسرائیلی بمباری کے باعث کیمپوں، اسپتالوں اسکولوں اور سڑکوں میں موجود لاکھوں بے گھر فلسطینی خوراک اور دواؤں کی شدید قلت کے باعث وباؤں کا شکار ہو رہے ہیں۔
دوسری جانب قابض فوج نے مغربی کنارے سے مزید 22 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، مقبوضہ مغربی کنارے میں 7 اکتوبر سے اب تک شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 369 ہو گئی ہے۔
جبالیا اور خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں کے دوران مزید 3 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔
جنگی جنون میں مبتلا اسرائیلی وزیراعظم نے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے حماس کے جنگ بندی کے مطالبے کو پھر مسترد کر دیا، جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ڈرون حملے میں بھی حزب اللہ کے دو ارکان شہید ہوگئے۔
بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں سے بچنے کیلئے جہازوں نے ’’اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں‘‘ کے اعلانات کرنا شروع کر دیے