اسلام آباد (ویب ڈیسک): سی ڈی اے کی جانب سے شہری کو قبرستان میں پلاٹ فروخت کردیا گیا، جس پر عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔وفاقی ترقیاتی ادارے کی جانب سے مبینہ طور پر قبرستان کی زمین نیلامی میں بیچنے کے کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں انکشاف ہوا کہ سروے ڈپارٹمنٹ کی رپورٹ کے بعد نیلامی میں کامیاب شہری کو 10 سال بعد بھی متبادل پلاٹ نہیں مل سکا۔
عدالت نے چیئرمین سی ڈی اے انوار الحق، ممبر اسٹیٹ سی ڈی اے طارق سلام مروت، ڈائریکٹر تابندہ طارق کو توہین عدالت کا نوتس جاری کردیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شہری کی درخواست پر سی ڈی اے افسران کو 25 جنوری کو طلب کرلیا۔
عدالت نے سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ سی ڈی اے سے پلاٹ لینے والا شہری 10 سال سے پلاٹ قبرستان سے باہر لےجانے کےلیے دھکے کھا رہا ہے۔
ی ڈی اے افسران نے بیان دیا کہ شہری کو متبادل پلاٹ دیں گے تاہم عدالتی احکامات پر عمل نہیں کیا گیا۔عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے پر کیوں نہ سی ڈی اے افسران کو توہین عدالت میں سزا دیں ؟۔