بیروت (ویب ڈیسک): اسرائیلی فوج نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے دفتر پر ڈرون حملہ کیا جس میں حماس کے سینیئر رہنما شہید ہوگئے۔لبنانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی ڈرون حملہ جنوبی بیروت میں واقع حماس کے دفتر پر کیا گیا، حملے کے نتیجے میں عمارت کو نقصان پہنچا اور متعدد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔لبنانی میڈیا کا کہنا ہےکہ حملے میں حماس کے سینیئر رہنما اور پولیٹیکل آفس کے نائب صالح العاروری دو ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے۔دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیلی ڈرون حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ کی شہادت کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو صالح العاروری کی شہادت کی بھاری قیمت چکانی ہوگی ۔
عرب میڈیا کے مطابق جس علاقے میں حملہ ہوا ہے وہ حزب اللہ کے زیر اثر ہے اور وہاں حماس سمیت فلسطینی گروپ بھی سرگرم ہیں۔اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہےکہ حماس رہنما حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سے ملاقات کرنے والے تھے۔
عرب میڈیا کے مطابق صالح العاروری کا طوفان اقصیٰ کارروائی کے منصوبہ سازوں میں شمار کیا جاتا تھا، صالح العاروری اسرائیل کی ہٹ لسٹ میں پہلے نمبر پر تھے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ میں حملے تیز کر دیے ہیں، رہائشی علاقوں، پناہ گزین کیمپوں، اسپتالوں کے اطراف شدید بمباری سےگزشتہ 24 گھنٹوں میں 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔اسرائیل نے لڑائی میں طوالت لانے کے لیے ہزاروں فوجیوں کو غزہ سے نکالنا شروع کر دیا ہے۔
ادھر فلسطینی مزاحمتی گروپوں نے چار دنوں میں 70 سے زیادہ اسرائیلی ٹینک اور فوجی گاڑیاں تباہ، کردیں اور متعدد مورچہ بند اسرائیلی فوجی بھی ہلاک کر دیے۔
حزب اللہ نے اسرائیلی ڈرون حملے میں پانچ ساتھیوں سمیت حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ کی شہادت کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو صالح العاروری کی شہادت کی بھاری قیمت چکانی ہوگی ۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا کہ حماس کے سینیئر رہنما صالح العاروری کی شہادت سے یمن، شام اور عراق کے سپورٹنگ محاذوں پر مزاحمت میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں آئے گی۔
بیروت کے مرکز میں حماس رہنما پر حملے کو لبنان کے عوام، سکیورٹی اور خودمختاری پر حملہ قراردیتے ہوئے حزب اللہ کا کہنا تھا کہ اس حملے کا اسرائیل کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔
حزب اللہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کے اس جرم کو ایسے ہی نظرانداز نہیں کیا جائے گا بلکہ اس کا بھرپور بدلہ لیا جائے گا، ہمارے مزاحمت کار اپنے اصولوں، اپنے وعدوں اور اپنی کمٹمنٹ کو نبھانے کیلئے بندوقوں کے ٹرگر پر اپنی انگلیاں جما کر مکمل طور پر تیار ہیں۔
بیروت میں حماس رہنما پر اسرائیلی ڈرون حملے اور غزہ جنگ کا دائرہ لبنان تک پھیلانے کی صیہونی سازش کے بعد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ بھی آج اہم خطاب کریں گے۔
دوسری جانب حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ فتح اورآزادی تک جہاد جاری رہے گا۔
لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ میں ناکامی کے بعد لبنان کو محاذ آرائی کے نئے مرحلے میں لے جانا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان اسرائیلی حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں شکایت کرے گا۔
ایران نے بھی اسرائیل کو خبردار کردیا ہے کہ حماس رہنما کا قتل اسرائیل کے خلاف مزاحمت مزید بڑھائے گا۔
اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ حماس رہنما کی ہلاکت کے بعد صورتِ حال انتہائی پریشان کُن ہوگئی ہے۔